کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 664
اسی طرح حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت ہے: "إِنَ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ،وَإِنَّ اللّٰهَ مُسْتَخْلِفَكُمْ فِيهَا،فَيَنْظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُونَ؟فَاتَّقُوا فِتْنَةَ الدُّنْيَا،وَفِتْنَةَ النِّسَاءِ،فَإِنَّ فِتْنَةَ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِي النِّسَاءِ " "یہ دنیا انتہائی شیریں اور سرسبز و شاداب ہے اور اللہ نے تمہیں اس کا جانشین بنایا ہے۔وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تم لوگ کیسے عمل کرتے ہو۔سو تم دنیا سے اور عورتوں سے متنبہ رہو،بلاشبہ سب سے پہلا فتنہ جو بنی اسرائیل میں ہوا تھا وہ عورتوں ہی میں تھا۔" [1] اور حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمُ امْرَأَةً" "وہ قوم ہرگز فلاح نہیں پا سکتی جو اپنے معاملات عورتوں کے سپرد کر دے۔"[2] اور یہ بھی روایت کیا گیا ہے کہ: "هلك الرجال حين أطاعوا النساء" "جب عورتوں کی اطاعت ہونے لگے تو اس میں مردوں کے لیے ہلاکت ہے۔"[3] اور ایک حدیث میں یوں ہے: "مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ اغلب للب ذی اللب مِنْ إِحْدَاكُنَّ" "میں نے تم عورتوں سے بڑھ کر کسی کم عقل اور ناقص دین کو نہیں دیکھا جو کسی اچھے بھلے دانا مرد کی عقل کھو دیتی ہیں۔" [4]
[1] صحیح مسلم،کتاب الذکروالدعاءوالتوبۃوالاستغفار،باب اکثر اھل الجنۃالفقراءواکثراھل النار النساء،حدیث:2742وسنن الترمذی،کتاب الفتن،باب اخبرالنبی صلی اللّٰه علیہ وسلم اصحابہ بما ھوکائن الی یوم القیامۃ،حدیث:2191۔ [2] صحیح بخاری،کتاب المغازی،باب کتاب النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم الی کسری وقیصر،حدیث:4163وسنن النسائی،کتاب آداب القضاءۃ،باب النھی عن استعمال النساءفی الحکم،حدیث:5388المستدرک للحاکم:3؍128،حدیث:4508۔ [3] اتحاف الخیرۃالمھرۃبزوائدالمسانید العشرۃللبوصیری:5؍26ومسند احمد بن حنبل:5؍45،حدیث:20473والمستدرک للحاکم:4؍323،حدیث:7789۔ [4] صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات،حدیث:79وسنن ابی داود،کتاب السنۃ،باب الدلیل علی زیادۃ الایمان ونقصانہ،حدیث:4679وسنن ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب فتنۃ النساء،حدیث:4003"حدیث کے الفاظ'اغلب لذی لب۔۔۔۔۔'اور بخاری میں'اذھب للب الرجل الحازم' ہیں۔دیکھیے:صحیح بخاری،کتاب الحیض،باب ترک الحائض الصوم،حدیث:298۔