کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 662
ایک روایت میں ہے: "اللہ کی لعنت ہے ایسے مردوں پر جو ہیجڑے بنتے ہیں اور ایسی عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اپنائیں۔" جو عورت مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہے وہ آہستہ آہستہ ان کی عادات بھی اپنانے لگتی ہے،مثلا کھلے عام باہر نکلنا،زینت کا اظہار کرنا،مردوں کی مجلس میں بیٹھنا۔اس کا لازمی نتیجہ یہ نکلے گا کہ اس کا جسم بھی ظاہر اور نمایاں ہو گا۔مرد عورتوں پر حاوی ہوتے ہیں۔تو ان عادات سے وہ ایسے اعمال کی مرتکب ہو گی جو حیا اور نسوانی صفات اور حدود کے بالکل خلاف ہوں گے۔ بالکل اسی طرح جو مرد عورتوں کی مشابہت اور ان کی نقالی کرتے ہیں،وہ ان کی سی عادات بھی اپنانے لگتے ہیں حتی کہ ہیجڑا پن اور تلون مزاجی ان کی مستقل عادت بن جاتی ہے۔بلکہ بعض تو،العیاذباللہ،اپنے اوپر موقع بھی دینے لگتے ہیں جیسے کہ وہ عورت ہو۔تو اللہ کی بے شمار رحمتیں اور سلامتی ہو اس ذات پاک پر جس نے اللہ کا دین پہنچایا اور خوب واضح کر کے پہنچایا،اللہ کی امانت کامل طور پر ادا فرما دی اور امت کی خیرخواہی کرنے میں قطعا کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ فرنگیوں کے نقش قدم پر چلنے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ مردوں عورتوں کی اکثریت بے محابا اکٹھے باہر آتے جاتے ہیں،دفتروں میں اکٹھے کام کرتے ہیں،دکانوں اور بازاروں میں اکٹھے کام کرتے ہیں،عورتیں بلا محرم (اور بلا جھجھک) دوسروں کے ساتھ سفر کرتی ہیں۔اور مردوں کا حال یہ ہے کہ عورتوں کی طرح بناؤ سنگھار کرتے ہیں،اپنی گفتگو میں عورت پنے کا اظہار کرتے ہیں،ڈاڑھیاں منڈاتے اور لچک لچک کر چلتے ہیں،انگوٹھیاں اور بٹن سونے کے استعمال کرتے ہیں،اور ایسی گھڑیاں باندھنے میں حرج نہیں سمجھتے جن میں سونا استعمال کیا ہوتا ہے،مرد ہوتے ہوئے عورتوں کی طرح اپنی چادریں اور شلواریں لٹکاتے ہیں۔اور دوسری طرف عورتوں کا حال یہ ہے کہ ان کا لباس مختصر ہوتے ہوتے گھٹنے یا اس سے اوپر تک آ رہا ہے،جس سے ان کی رانیں بالکل نمایاں (بلکہ عریاں) ہو رہی ہوتی ہیں۔ہم ان کی بے حیائی اور اللہ کی حرمتوں کی پامالی پر اللہ کی پناہ چاہتے ہیں۔ (4) ۔۔ان کا یہ لباس،بے دین لوگ خواہ اسے کتنا ہی زیب و زینت قرار دیں،اور ان کا یہ خیال باطل محض ہے اور زینت حقیقت میں وہ ہے جس میں پردہ ہو اور عورت اس میں با وقار نظر آئے۔یقینا لباس اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم نعمت ہے جس کا اللہ نے احسان جتلایا ہے۔فرمایا: يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا ۖ (الاعراف:7؍26) "اے اولاد آدم!ہم نے تم پر لباس اتارا ہے جو تمہاری شرمگاہوں کو چھپاتا ہے اور تمہارے لیے زینت ہے۔" اور یہ کوئی زینت نہیں ہے کہ بندہ بے لباس اور ننگا ہو جائے اور بے دین فرنگیوں کی نقالی کرنے لگے۔