کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 661
پہنا دیا۔بعد میں آپ نے مجھ سے دریافت فرمایا:"کیا بات ہے کہ تو نے وہ قبطی کپڑا پہنا نہیں ہے؟" میں نے کہا:اے اللہ کے رسول!وہ میں نے اپنی بیوی کو پہنا دیا ہے۔آپ نے فرمایا: " مُرْهَا،فَلْتَجْعَلْ تَحْتَهَا غِلَالَةً،فَإِنِّي أَخْشَى أَنْ تَصِفَ حَجْمَ عِظَامِهَا " "اسے کہنا کہ اس کے نیچے (بنیان کی طرح کوئی) زیر جامہ بھی استعمال کرے۔مجھے اندیشہ ہے کہ اس سے اس کی ہڈیوں کا حجم جھلکے گا۔" [1] فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ عورت کے لیے اپنا کمر بند کس کر باندھنا بھی درست نہیں ہے،جیسے کہ زنار[2] ہوتی ہے،نماز کے اندر ہو یا اس کے علاوہ،کیونکہ اس سے عورت کی سرین اور دیگر اعضاء بہت نمایاں ہو جاتے ہیں۔ فقہاء یہاں تک لکھتے ہیں کہ عورت کو اٹھتے اٹھتے اپنے کپڑے بھی نہیں سمیٹنے چاہییں کیوں کہ اس سے اس کے جسم کے انگ نمایاں ہو جاتے ہیں۔تو یہ لباس (جس کا چلن روز بروز بڑھتا جا رہا ہے) کمر بند باندھنے یا کپڑے سمیٹنے سے کہیں بڑھ کر ہے۔لہذا اس کی منع اور زیادہ تاکیدی ہے۔ (3) ۔۔یہ لباس جو عورتوں نے اختیار کرنا شروع کر دیے ہیں ان میں مردوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے اور یہ ایک کبیرہ گناہ ہے۔حدیث میں ہے: "لَعَنَ اللّٰهُ الْمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ،وَالْمُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ "[3] اور ایک دوسری روایت کے الفاظ یوں ہیں: "لَعَنَ اللّٰهُ الْمُتَخَنِّثِينَ مِنَ الرِّجَالِ،وَالْمُتَرَجِّلَاتِ مِنَ النِّسَاءِ" "اللہ کی لعنت ہے ایسی عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں اور ایسے مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اپنائیں۔"[4]
[1] مسند احمد بن حنبل:5؍205،حدیث:21834۔ [2] یعنی وہ رسی(یابیلٹ)جو عیسائی،یہودی اور مجوسی اپنی کمر میں باندھتے ہیں۔ہندو اپنے گلے اور بغل کے نیچے پہنتے ہیں۔ [3] صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب المتشبھین بالنساءوالمتشبھات بالرجال،حدیث:5546وسنن ابی داود،کتاب اللباس،باب لباس النساء،حدیث:4097وسنن الترمذی،کتاب الادب،باب المتشبھات بالرجال من النساء،حدیث:2784وسنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب فی المتخنثین،حدیث:1904۔ [4] مصنف ابن ابی شیبۃ:5؍319،حدیث:26489۔یہ روایت متعدد کتب احادیث میں موجود ہے لیکن'المتخنثین'کالفظ مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے دیگر کتب میں'المنخثین'ہے،باقی الفاظ اسی طرح ہیں۔دیکھیے:صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب اخراج المتشبھین بالنساءمن البیوت،حدیث:5547وسنن ابی داود،کتاب الادب،باب الحکم فی المخنثین،حدیث:4930وسنن الترمذی،کتاب الادب،باب المتشبھات بالرجال من النساء،حدیث:2795ومسند احمد بن حنبل:1؍225،حدیث:1982۔)