کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 660
پردہ کرے۔کیونکہ وہ سراسر عورۃ ہے،یعنی ستر اور چھپانے کی چیز ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسے اللہ کے حضور نماز پڑھتے ہوئے بھی اپنا سر ڈھانپنے کا حکم ہے خواہ اپنے گھر کے اندر ہی کیوں نہ ہو،اور کوئی اجنبی اسے نہ بھی دیکھ رہا ہو: "لَا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلَاةَ حَائِضٍ إِلَّا بِخِمَارٍ" "اللہ تعالیٰ کسی جوان بالغ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں کرتا ہے۔" اس فرمان کا مفہوم اور تقاضا یہ ہے کہ شریعت نے عورت کو بالخصوص چھپنے کا حکم دیا ہے جو مردوں کو نہیں ہے،اور یہ خالص اللہ کا حق ہے،خواہ اسے کوئی اجنبی نہ بھی دیکھ رہا ہو۔اور "عورہ" (یعنی چھپانے کی چیز اور شرمگاہ) کا چھپانا اللہ عزوجل کا واجبی حق ہے،خواہ بندہ نماز میں نہ بھی ہو،یا اندھیرے میں ہو،یا اکیلا ہو تب بھی ستر عورہ واجب ہے۔اس ایسا لباس پہننا واجب ہے جو اسے کما حقہ چھپا دے،جلد کا رنگ اس سے ظاہر نہ ہوتا ہو۔جناب بہز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ کی روایت ہے،کہتے ہیں کہ:میں نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول!ہماری شرمگاہیں،ہم ان میں سے کیا کچھ ظاہر کر سکتے ہیں اور کیا کچھ چھپائیں؟ فرمایا: "احْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلا مِنْ زَوْجَتِكَ،أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ" "یعنی اپنے ستر (اور شرمگاہ) کی حفاظت کر (اور اسے چھپا) سوائے اپنی بیوی یا لونڈی کے۔" کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا:اگر لوگ اپنے ہی ہوں؟ فرمایا: "فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لا يَرَاهَا أَحَدٌ فلا يرينها" "جہاں تک ہو سکے،اسے کوئی اور نہ دیکھے۔" اگر آدمی اکیلا ہو؟ فرمایا: " فَاللّٰهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحَى مِنْهُ"[1] "اللہ تعالیٰ اس بات کا زیادہ حق دار ہے کہ اس سے حیا کی جائے۔" فقہائے اسلام نے صراحت سے لکھا ہے کہ انسان کو باریک لباس جس سے جسم کی رنگت جھلکتی ہو پہننا منع ہے،خواہ شرمگاہ ڈھکی ہوئی ہو۔اور یہ حکم عورتوں کے ساتھ ساتھ مردوں کے لیے بھی ہے،خواہ وہ اپنے گھر کے اندر ہی ہوں۔امام احمد رحمہ اللہ نے اس بارے میں صراحت کی ہے۔ بلکہ ایسا لباس بھی صریحا منع ہے جو جسم کی نرمی اور سختی یا اس کا حجم واضح کرتا ہو۔امام احمد نے سیدنااسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کی ایک روایت نقل کی ہے،کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک قبطی (مصری) کپڑا عنایت فرمایا،جو مناسب حد تک گاڑھا اور کثیف تھا۔یہ کپڑا آپ کو دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ نے ہدیہ کیا تھا۔میں نے وہ اپنی بیوی کو
[1] سنن ابی داود،کتاب الحمام،باب ماجاءفی التعری،حدیث:4017وسنن الترمذی،کتاب الادب،باب حفظ العورۃ،حدیث:2769وسنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب التستر عند الجماع،حدیث:1920۔