کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 655
خلاف ہو تو اسے شاذ اور ضعیف قرار دیتے ہیں اور اس پر عمل نہیں کیا جاتا۔چونکہ صحیح حدیث کی شرط یہ ہے کہ وہ شاذ نہ ہو (یعنی دیگر صحیح احادیث کے مقابلہ میں منفرد اور اکیلی نہ ہو)،تو نبہان کی مذکورہ حدیث اگر صحیح بھی سمجھی جائے تو شاذ ہے۔اس کے علاوہ اس میں ایک اور علت بھی ہے کہ مذکورہ راوی نبہان کو قابل اعتماد ائمہ جرح و تعدیل نے ثقہ (قابل اعتماد) نہیں سمجھا اور وہ قلیل الروایہ بھی ہے۔تو اس قسم کی روایت میں اس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ اور بعض اہل علم نے اس شدت (حجاب) کو امہات المومنین سے خاص کرنے کی کوشش کی ہے،مگر یہ بات درست نہیں کیونکہ خصوصیت کے لیے کوئی دلیل ہونی چاہیے جو ہمارے پاس نہیں ہے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:بڑی عمر کی عورت جو ستر یا نوے سال کی عمر کو پہنچ رہی ہو،کیا اس کے لیے جائز ہے کہ اپنے غیر محرم رشتہ داروں کے سامنے اپنا چہرہ کھول لیا کرے؟ جواب:اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَاءِ اللَّاتِي لَا يَرْجُونَ نِكَاحًا فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ أَن يَضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ مُتَبَرِّجَاتٍ بِزِينَةٍ ۖ وَأَن يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَّهُنَّ وَاللّٰهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ﴿٦٠﴾(النور:24؍60) "اور بڑی بوڑھیاں جنہیں نکاح کی امید اور خواہش ہی نہ رہی ہو،وہ اگر اپنے (حجاب کے) کپڑے اتار رکھیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں،بشرطیکہ وہ اپنا بناؤ سنگھار ظاہر کرنے والی نہ ہوں،تاہم اگر وہ اس سے بھی احتیاط رکھیں تو ان کے لیے بہت افضل ہے،اور اللہ تعالیٰ خوب سننے والا۔ جاننے والا ہے۔" اور "القواعد" سے مراد وہ عورتیں ہیں جنہیں نکاح کی امید اور خواہش نہ ہو،اور وہ بالعموم اپنی زینت ظاہر نہیں کرتی ہیں،اگر وہ اپنے غیر محرم لوگوں کے سامنے چہرہ کھلا بھی رکھیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں ہے،تاہم پردہ کرنا افضل اور زیادہ احتیاط کا عمل ہے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ نے یہی فرمایا ہے:(وَأَن يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَّهُنَّ ) اور اس لیے بھی کہ ان میں سے بعض کو دیکھنے میں فتنہ بھی ہوتا ہے۔گو وہ بوڑھی ہو چکی ہوتی ہیں مگر حسن و جمال کی حامل ہوتی ہیں۔بہرحال انہیں حکم ہے کہ اپنی زینت کا اظہار کرنے والی نہ ہوں۔لیکن اگر وہ زینت کرتی ہوں تو انہیں پردہ چھوڑنا جائز نہیں ہے اور اظہار زینت کی ایک صورت یہ ہے کہ مثلا وہ سرمہ وغیرہ استعمال کرتی ہوں۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:اگر کوئی عورت بڑی عمر کی ہو اور ہاتھوں میں مہندی،کنگن اور پاؤں میں پازیب وغیرہ پہنتی ہو تو کیا اسے اپنے سر سے کپڑا اتارنا جائز ہے؟ جواب:ایسی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنے سر کا کپڑا یا چہرہ کا گھونگھٹ یااپنی عبا وغیرہ اتار دے،کیونکہ یہ چیزیں،جن کا سوال میں ذکر ہوا،اظہار زینت میں سے ہیں۔(عبداللہ الفوزان)