کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 653
سوال:بعض عورتیں اپنے دامادوں سے پردہ کرتی ہیں اور ان سے مصافحہ کرنے سے پرہیز کرتی ہیں۔کیا یہ ان کے لیے جائز ہے یا نہیں؟ جواب:عورت کی بیٹی کا شوہر،دامادی کے رشتے کی بنا پر اس کا محرم بن جاتا ہے۔اس کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی ساس سے وہ کچھ دیکھ سکے جو وہ اپنی حقیقی ماں،بہن،بیٹی اور دیگر محارم سے دیکھ سکتا ہے۔ساس کا اپنے داماد سے اپنا چہرہ یا بال یا کلائیاں وغیرہ چھپانا یا ملاقات کے وقت مصافحہ سے پرہیز کرنا پردے کے معاملہ میں غلو اور لا یعنی تحفظ ہے۔ممکن ہے یہ انداز طبیعتوں میں نفرت اور قطع رحمی کا باعث بن جائے۔تو چاہیے کہ ساس ایسا غلو چھوڑ دے۔ہاں اگر اس نے کوئی شبہ محسوس کیا ہو یا معلوم ہوتا ہو کہ داماد کی آنکھ خائن ہے،تب یہ عمل بالکل بجا ہے اور خوب ہے۔(مجلس افتاء) سوال:کیا بہن کے لیے جائز ہے کہ کھلی پنڈلیوں،گلے اور بازوؤں سے اپنے بھائی کے سامنے آ جائے؟ جواب:عورت اپنے محرم مردوں اور میل جول کی عورتوں کے سامنے سوائے چند اعضائے زینت کے اور کچھ نہیں ظاہر کر سکتی۔ان رشتوں کا ذکر اللہ تعالیٰ نے سورۃ النور کی آیت 31 میں فرمایا ہے:وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ اور زینت کے اعضاء جو وہ ظاہر کر سکتی ہے یہ ہیں:سر،گردن جہاں ہار پہنا جاتا ہے،کلائیاں جہاں کنگن ڈالے جاتے ہیں،یا بازو بند کی جگہ،ایسے ہی پاؤں اور پازیب پہننے کی جگہ۔صرف یہی اعضاء اور مقامات ہیں جو کوئی عورت اپنے محرم مردوں اور میل جول کی عورتوں کے سامنے ظاہر کر سکتی ہے۔(ناصر الدین الالبانی) سوال:اپنے نوکروں اور ڈرائیوروں کے سامنے آ جانے کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ اجانب اور غیر محرموں کے حکم میں ہیں؟ میری والدہ مجھے کہتی ہے کہ نوکروں کے سامنے ہو جایا کروں اور اپنے سر پر صرف اسکارف لے لیا کروں؟ کیا یہ ہمارے دین حنیف کی رُو سے جائز ہے جس میں احکام الٰہی کی نافرمانی معصیت اور گناہ ہے؟ جواب:ڈرائیور اور نوکر اگر محرم نہ ہوں تو ان کا حکم ان سب غیر محرم مردوں کا سا ہے جن سے پردہ کرنا واجب ہے۔ان کے سامنے کھلے منہ آنا یا ان کے ساتھ علیحدگی میں آنا جانا جائز نہیں ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "کوئی مرد (اجنبی) عورت کے ساتھ ہرگز ہرگز علیحدگی میں نہ ہو،بلاشبہ شیطان ان کا تیسرا ہو گا۔"[1] علاوہ ازیں وہ سب دلائل جن کی رو سے پردہ واجب اور غیر محرموں کے سامنے کھلے منہ آنا حرام ہے اس کی دلیل ہیں۔اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں والدہ یا کسی اور کی اطاعت جائز نہیں ہے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ کسی نابینا کے سامنے اپنا چہرہ کھول لے؟
[1] سنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب کراھیۃالدخول علی المغیبات،حدیث:1171ومسند احمد بن حنبل:1؍26،حدیث:177،المستدرک للحاکم:1؍197،حدیث:387۔