کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 649
حاصل کریں جو ان کے لیے دین و دنیا میں مفید ہو،جو غالبا گھر کے اندر ہو سکتی ہے۔ مختصر یہ کہ کسی معصیت اور غیر شرعی کام میں حکام کی اطاعت قطعا جائز نہیں ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:بہت سی عورتیں خریداری کے لیے بازار جاتی ہیں اور اس دوران میں ان کے ہاتھ اور ان کی کلائیاں تک غیر محرموں کے سامنے کھلی ہوتی ہیں،اور بازاروں میں یہ مصیبت بہت زیادہ ہے۔آپ ان کے متعلق کیا فرماتے ہیں؟ جواب:بلاشبہ عورت کا بازار میں اپنے ہاتھ اور کلائیاں نمایاں کرنا بہت برا عمل ہے اور باعث فتنہ ہے۔بالخصوص کئی عورتوں نے انگلیوں میں انگوٹھیاں اور کلائیوں میں کنگن بھی پہن رکھے ہوتے ہیں۔حالانکہ اللہ تعالیٰ کا مومنات کے لیے فرمان ہے: وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ ۚ (النور:24؍31) "اور عورتیں اپنے پاؤں زمین پر مار کر نہ چلیں کہ ان کی پوشیدہ زینت معلوم ہو جائے۔" یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مومنہ خاتون اپنی کسی زینت کو ظاہر نہ ہونے دے۔اور اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ کوئی ایسا کام کرے جس سے اس کی پوشیدہ زینت کا علم ہو جائے۔تو اس عورت کا کیا حال ہو گا جو اپنے ہاتھوں کی زینت لوگوں کو خود دکھاتی پھرتی ہے؟ میں اہل ایمان خواتین کو نصیحت کرتا ہوں کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کریں اور اپنی ہوا (خواہش نفس) پر ہدیٰ (ہدایت) کو ترجیح دیں،جس کا اللہ نے اپنے نبی کی عورتوں کو حکم دیا ہے،جبکہ وہ اہل ایمان کی مائیں اور ہر طرح کے آداب اور عفت میں تمام عورتوں سے بڑھ کر تھیں۔فرمایا وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ ۖ وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ ۚ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّٰهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا﴿٣٣﴾(الاحزاب:33؍33) "اور اپنے گھر میں ٹکی رہو اور پہلے دور جاہلیت کی طرح اپنی زیب و زینت کی نمائش نہ کرتی پھرو،نماز قائم کرو،زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔اے اہل بیت (نبی)!اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی کو دور کر کے تمہیں اچھی طرح پاک صاف بنا دے۔" اور میں اہل ایمان مردوں کو بھی نصیحت کرتا ہوں،جنہیں اللہ نے عورتوں کا نگہبان بنایا ہے،کہ وہ اپنی اس امانت کی ذمہ داری کو جو انہوں نے اپنے ذمے لی ہے اور اللہ نے انہیں اس کا ذمہ دار بنایا ہے،بخوبی ادا کرنے والے بنیں،اپنی عورتوں کو حق وہدایت کی تلقین کرتے رہا کریں،اور ایسے تمام امور سے باز رکھیں جو کسی بھی طرح فتنے کا باعث بن سکتے ہیں۔آپ لوگ اپنی ان ذمہ داریوں کے متعلق پوچھے جائیں گے۔آپ اپنے رب سے ملاقات کرنے والے ہو،ذرا غور کریں وہاں کیا جواب دیں گے: