کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 647
غَفُورًا رَّحِيمًا﴿٥﴾(الاحزاب:33؍5) "تم پر کوئی گناہ نہیں ہے جس میں تم سے خطا ہوئی،لیکن جو تمہارے دلوں نے جان بوجھ کر کیا (تو اس کا مواخذہ ہے) اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا بڑا رحم کرنے والا ہے۔" اور گھر والے اگر پردے کی حکمت اور فوائد سے آگاہ نہ ہوں تو اسے چاہیے کہ وہ انہیں بتائے کہ مومن کے ذمے سب سے بڑھ کر یہ بات ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کا حکم ماننے والا ہو،اسے ان حکموں کی حکمتیں اور فوائد سمجھ میں آئیں یا نہ آئیں،مسلمان کے ذمے ان کا ماننا ہے اور خود یہ اطاعت ہی سب سے بڑی حکمت ہے۔فرمایا: وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللّٰهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ ۗ وَمَن يَعْصِ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُّبِينًا﴿٣٦﴾(الاحزاب:33؍36) "کسی صاحب ایمان مرد یا عورت کو قطعا لائق نہیں کہ جب اللہ اور اس کے رسول نے کسی بات کا فیصلہ کر دیا ہو تو انہیں اپنے معاملے میں اپنا کوئی اختیار باقی ہو،اور جس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی،وہ گمراہ ہوا واضح گمراہ ہونا۔" یہی وجہ ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے جب پوچھا گیا کہ اس میں کیا حکمت ہے کہ حائضہ عورت روزوں کی قضا دیتی ہے لیکن نمازوں کی قضا نہیں دیتی؟ انہوں نے جواب میں (یہی) کہا:"ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں یہ عارضہ لاحق ہوتا تھا تو ہمیں حکم دیا جاتا تھا کہ روزوں کی قضا دیں،نمازوں کی قضا کا نہیں کہا جاتا تھا۔"[1] اس میں انہوں نے محض اللہ کا حکم (اور اس کی اطاعت ہی) کو حکمت بتایا ہے۔ بہرحال مسئلہ حجاب کی حکمتیں اور فوائد بالکل واضح ہیں کہ عورت کا اپنے حسن و جمال کو نمایاں کرنا ایک بڑے فتنے کا باعث ہے،اس سے گناہ اور بے حیائی آتی ہے۔اور جب گناہ اور بے حیائی عام ہو جائیں تو یہ ہلاکت اور تباہی کا پیش خیمہ ہوتے ہیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:میرے اسلامی ملک میں بالائی سطح پر یہ قرار پایا ہے کہ لڑکیوں اور تمام عورتوں کو مجبور کیا جائے کہ وہ حجاب اورپردے اتار پھینکیں،حتی کہ سر کا کپڑا (سکارف) بھی نہ لیں۔خیال رہے کہ جو اس کا انکار کرے گی سزا کی مستحق ہو گی،مثلا سکول سے نکال دیا جانا،ملازمت سے معزول کر دیا جانا یا قید وغیرہ۔
[1] صحیح مسلم،کتاب الحیض،باب وجوب قضاءالصوم علی الحائض،حدیث:335وسنن الترمذی،کتاب الصوم،باب قضاء الحائض الصیام دون الصلاۃ،حدیث:787وسنن النسائی،کتاب الصیام،باب وضع الصیام عن الحائض،حدیث:2318۔