کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 642
اور عورتوں کے لیے،بعض کے بقول،علماء کا اجماع ہے کہ عورت کو اپنی ازار لٹکانی چاہیے ۔شاید اس اجماع کی دلیل سنن نسائی اور ترمذی کی وہ حدیث ہے جو ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا:"اے اللہ کے رسول!عورتیں اپنی چادروں کے پلوؤں کا کیا کریں؟" فرمایا؛ "ایک بالشت بھر لٹکا لیا کریں۔" انہوں نے کہا:"تب تو ان کے پاؤں نمایاں ہوں گے؟ آپ نے فرمایا:"ایک ہاتھ لٹکایا کریں،اس سے زیادہ نہ لٹکائیں۔" [1] (محمد بن عبدالمقصود) سوال:میں ایک مسلمان خاتون ہوں،بچپن ہی سے ایمان میرے دل میں گھر کیے ہوئے ہے،میں نے ایک پابند اسلام گھرانے میں پرورش پائی ہے،پانچ وقت کی پابند صلاۃ ہوں،جو بھی قدم اٹھاتی ہوں تو اللہ تعالیٰ میری نظروں کے سامنے ہوتا ہے،میں یوم حساب کے متعلق بہت سوچتی رہتی ہوں اور اللہ تعالیٰ کی پکڑ سے بھی بہت ڈرتی ہوں،مگر اس سب کے باوجود میں حجاب نہیں پہن سکی ہوں،یہی سوچتی ہوں کہ مستقل میں پہن لوں گی،تو کیا اس پر میرے لیے آخرت میں جہنم کی آگ کی سزا ہے؟ جواب:اس بیان میں دو مسئلے ہیں: پہلا مسئلہ:۔۔یہ کہ خاتون نے اپنے متعلق دین کی استقامت کا بیان کیا ہے کہ یہ ایک صالح ماحول میں پروان چڑھی ہے۔اگر اس میں اللہ تعالیٰ کی نعمت اور اس کے احسان کا اظہار ہے،اور یہ کہ دوسرے بھی یہی راہ اختیار کریں تو یہ ایک اچھی نیت ہے،جس پر اسے اجر ملے گا،اور شاید یہ اس معنی میں شمار ہو جو سورۂ والضحیٰ میں بیان ہوا ہے:وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ (الضحی:93؍11) "اور اپنے رب کی نعمت کا اظہار کر۔" اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:"جو شخص اسلام میں کسی اچھی سنت (خصلت اور طریقے) کی ابتدا کرے تو اس کے لیے اپنا اجروثواب ہے،اور ان کا ثواب بھی ہے جو قیامت تک کے لیے اس پر عمل کرتے رہیں گے۔"[2] اور اگر اس بیان میں مقصد صرف اپنی پاکیزگی بیان کرنا ہے،اپنے تئیں بڑا بننا ہے اور اپنے عمل کا اللہ پر احسان رکھنا ہے تو یہ نیت بڑی خطرناک ہے۔اور مجھے امید ہے کہ ان شاءاللہ سائلہ نے اس نیت سے یہ باتیں ذکر نہیں کی ہوں گی۔ دوسرا مسئلہ:۔۔۔کہ یہ خاتون حجاب کے بارہ بے پروا ہے جیسے کہ اس نے اپنے متعلق خود بیان کیا ہے اور
[1] سنن الترمذی،کتاب اللباس،باب ماجاءفی جر ذیول النساء،حدیث:1731وسنن النسائی،کتاب الزینۃ،باب ذیول النساء،حدیث:5337،5338۔ [2] سنن الترمذی،کتاب العلم،باب فیمن دعا الی ھدی فاتبع او الی ضلالۃ،حدیث:2675وسنن ابن ماجہ،افتتاح الکتاب فی الایمان وفضائل الصحابۃوالعلم،باب من سن سنۃحسنۃاوسیئۃ،حدیث:203ومسند احمد بن حنبل:2؍504،حدیث:10563۔