کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 636
جواب:ہاں،علماء کے صحیح تر قول کے مطابق عورت کا چہرہ قابل ستر ہے۔(مجلس افتاء) سوال:وہ کون سی زینت ہے جسے عورت اپنے اقرباء کے سامنے ظاہر کر سکتی ہے؟ جواب:وہ زینت جسے عورت اپنے شوہر کے علاوہ اپنے محرم قرابت داروں کے سامنے ظاہر کر سکتی ہے۔یہ ہے:چہرہ،دونوں ہاتھ،پازیب،بالیاں،چوڑیاں،کنگن،گلے کا ہار یا زیور پہننے کی جگہیں،سر اور پاؤں۔(مجلس افتاء) سوال:کیا کسی عورت کے لیے جائز ہے کہ اپنے بھائیوں کے سامنے اپنی زینت کا اظہار کرے یا یہ صرف شوہر ہی کا حق ہے؟ جواب:عورت اپنی زینت اپنے محرم قرابت دار مردوں کے سامنے ظاہر کر سکتی ہے،جائز ہے،یعنی وہ مرد جن سے اس کا کبھی نکاح نہیں ہو سکتا ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:دو شادی شدہ بھائی ایک ہی مکان میں رہائش پذیر ہیں۔کیا ان کی بیویوں کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے دیوروں کے سامنے کھلے چہروں کے ساتھ آ جایا کریں جبکہ دونوں بھائی بھی نیک اور صالح ہیں؟ جواب؛ جب ایک خاندان اکٹھے رہ رہا ہو تو واجب ہے کہ عورت اپنے غیر محرم سے پردہ کرے۔عورت اپنے شوہر کے بھائی کے سامنے کھلے چہرے نہیں آ سکتی۔یہ اس کے لیے بالکل اسی طرح ہے جیسے کسی گلی بازار کا کوئی اجنبی آدمی ہو۔نہ ہی اس بھائی کے لیے جائز ہے کہ اپنی بھاوج کے ساتھ بھائی کی غیر موجودگی میں علیحدہ ہو۔یہ ایک خاندانی مشکل مسئلہ ہے،جس میں اکثر لوگ مبتلا ہیں۔اس شادی شدہ کے لیے قطعا جائز نہیں ہے کہ جب وہ گھر سے باہر اپنے کام یا تعلیم وغیرہ کے لیے جائے تو پیچھے اس کی بیوی اس کے بھائی کے ساتھ علیحدہ رہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے:لا يخلون رجل بامراة "ہرگز کوئی مرد کسی اجنبی عورت کے ساتھ علیحدہ نہ ہو۔"[1] اور فرمایا:اياكم والدخول على النساء "اپنے آپ کو (اجنبی) عورتوں کے ہاں جانے سے بچاؤ۔" صحابہ نے پوچھا:اے اللہ کے رسول!اور دیور؟ فرمایا:الحمو الموت "دیور تو موت ہے۔" [2] ' الحمو ' کے لفظ میں شوہر کے سب رشتہ دار مرد مراد ہیں۔ اور عام طور پر خرابی اور برائی و بدکاری کی خبریں ایسی صورت ہی میں پیش آتی ہیں کہ شوہر اپنے کام سے
[1] صحیح بخاری،کتاب الجھادوالسیر،باب من اکتتب فی جیش فخرت امراتہ حاجۃ،حدیث:2844وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب سفرالمراۃمع محرم الی حج وغیرہ،حدیث:1341وسنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب کراھیۃالدخول علی المغیبات،حدیث:1171۔ [2] صحیح بخاری،کتاب النکاح،باب لایخلون رجل بامراۃالاذومحرم والخول علی المغیبۃ،حدیث:4934وصحیح مسلم،کتاب السلام،باب تحریم الخلوۃبالاجنبیۃوالدخول علیھا،حدیث:2172وسنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب کراھیۃالدخول علی المغیبات،حدیث:1171ومسند احمد بن حنبل :4؍149،حدیث:17385۔