کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 623
معاملہ اسی طرح تھا۔"[1] (مجلس افتاء) سوال:میں نے ایک دوشیرہ کو نکاح کا پیغام دیا۔جب میرے سامنے اس کا شجرہ آیا تو معلوم ہوا کہ اس نے میری بہن کا دودھ پیا ہوا ہے،مگر صرف ایک یا دو بار۔کیا اس صورت میں میرے لیے اس سے نکاح کرنا جائز ہے؟ جبکہ دودھ ایک یا دو بار پیا گیا ہے۔ جواب:اس قدر دودھ پینا اسے آپ کے لیے حرام نہیں بناتا ہے۔امام احمد اور شافعی رحمہما اللہ کے مذہب کی رُو سے آپ کا اس سے نکاح کر لینا جائز ہے جبکہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک ایک یا دو چوسنیوں سے بھی حرمت ثابت ہو جاتی ہے مگر یہ مذہب (مذہب امام ابوحنیفہ و امام مالک رحمہما اللہ) دلائل کی رو سے مرجوح ہے،اور درست بات ان حضرات کی ہے جن کا پہلے ذکر ہوا (یعنی امام احمد و امام شافعی رحمہما اللہ کی)۔ صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَلا الْمَصَّتَانِ "ایک یا دو چوسنیاں حرام نہیں کرتی ہیں۔" [2] ایسے ہی صحیح مسلم میں سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،بیان کرتی ہیں کہ "ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا:اے اللہ کے رسول!میری بیوی ہے،اس کے ہوتے ہوئے میں نے ایک دوسری عورت سے شادی کی ہے۔اس کے متعلق میری پہلی بیوی کا دعویٰ ہے کہ اس نے اس دوسری عورت کو ایک یا دو چوسنیاں دودھ پلایا ہے،تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لا تُحَرِّمُ الإِمْلاجَةُ۔ وَلا الإِمْلاجَتَانِ "ایک یا دو بار کا دودھ پلانا حرام نہیں کرتا ہے۔"[3] اور وہ تعداد جس سے حرمت ثابت ہوتی ہے پانچ رضعات (یعنی پانچ چوسنیاں یا پانچ بار) ہے۔کیونکہ آپ علیہ السلام نے ابو حذیفہ رضی اللہ عنہ کی بیوی سے فرمایا تھا کہ اپنے خادم (مولیٰ ابی حذیفہ) کو پانچ چوسنیاں دودھ پلا
[1] صحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب التحریم بخمس رضعات،حدیث:1452وسنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب ماجاءلاتحرم المصۃولاالمصتان،حدیث :1150وسنن النسائی،کتاب النکاح،باب القدر الذی یحرم الرضاعۃ،حدیث:3307۔ [2] صحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب فی المصۃوالمصتان،حدیث:1450وسنن النسائی،کتاب النکاح،باب القدر الذی یحرم الرضاعۃ،حدیث:3311وسنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب ماجاءلاتحرم المصۃولاالمصتان،حدیث:1150۔ [3] صحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب فی المصۃوالمصتان،حدیث:1451وسنن النسائی،کتاب النکاح،باب القدر الذی یحرم الرضاعۃ،حدیث:3308۔