کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 608
پلانے والی) کے بھائی اس لڑکی کے رضاعی ماموں اور شوہر (صاحب اللبن) کے بھائی اس لڑکی کے رضاعی چچا،مرضعہ کا والد اس کا نانا،اور اس کی ماں اس کی نانی،صاحب اللبن شوہر کا باپ اس لڑکی کا دادا،اور شوہر کی ماں اس کی دادی بن جائے گی۔کیونکہ محرمات کے سلسلے میں سورہ النساء میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ (النساء:4؍23) "اور وہ عورتیں بھی حرام ہیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا ہو اور تمہاری رضاعی بہنیں بھی۔" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "يَحْرُمُ مِن الرضاعِ ما يَحْرُمُ مِن النَسَبِ" "یعنی رضاعت سے وہ سب رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔"[1] اور آپ کا یہ فرمان بھی ہے: "لَا رَضَاعَ إِلَّا فِي الْحَوْلَيْنِ" "رضاعت وہی معتبر ہے جو (ابتدائی) دو سال کے اندر اندر ہو۔" [2] اور صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،بیان کرتی ہیں کہ:"قرآن مجید میں ابتدا میں دس معلوم (واضح) چوسنیوں کا حکم نازل ہوا تھا،جو حرمت کا باعث ہوتی تھیں،پھر انہیں پانچ معلوم چوسنیوں سے منسوخ کر دیا گیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو حکم (یا معاملہ) یہی تھا۔" [3] (جامع ترمذی،اور اس حدیث کی اصل صحیح مسلم میں ہے)۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:دو بہنیں ہیں،ایک کے ہاں صرف ایک لڑکا اور دوسری کے ہاں چار بچے ہیں۔ان میں سب سے چھوٹی لڑکی ہے۔پہلی کے لڑکے نے دوسری کے پہلے تینوں بچوں کے ساتھ،علاو ہ چوتھی لڑکی کے،دودھ پیا ہے۔کیا پہلی کا لڑکا دوسری کی اس لڑکی کے ساتھ شادی کر سکتا ہے جس کے ساتھ اس نے دودھ نہیں پیا ہے؟ جواب:جب پہلی کے لڑکے نے دوسری بہن یعنی اپنی خالہ کا دودھ پانچ یا اس سے زیادہ بار پی لیا ہے،ایک مجلس میں ہو یا کئی مجلسوں میں،خواہ پہلے بچے کے ساتھ پیا ہو یا دوسرے اور تیسرے کے ساتھ یا تینوں ہی کے ساتھ،تو
[1] صحیح بخاری،کتاب الشھادات،باب الشھادۃعلی الانساب والرضاع،حدیث:2502وصحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب تحریم الرضاعۃ من ماءالفحل،حدیث:1445۔سنن النسائی،کتاب النکاح،باب مایحرم من الرضاع،حدیث:3301وسنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب یحرم من الرضاع مایحرم من النسب،حدیث:1937۔ [2] سنن الدارقطنی:4؍174،حدیث :11۔ [3] صحیح مسلم،کتاب الرضاع،باب التحریم بخمس رضعات،حدیث:1452وسنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب ماجاءلا تحرم المصۃولاالمصتان،حدیث:1150۔ سنن النسائی،کتاب النکاح،باب القدر الذی یحرم الرضاعۃ،حدیث:3309۔