کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 599
تک یہ نہیں کر سکا ہے۔اور میں ایک مسلمان دیندار خاتون ہوں،اللہ سے بہت ڈرتی ہوں کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ حرام انداز میں نہ رہ رہی ہوں،براہ مہربانی اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں۔ جواب:آپ کے شوہر نے یہ الفاظ جو بولے ہیں یہ طلاق کے الفاظ نہیں ہیں بلکہ یہ "ظہار" ہے،یوں کہ اس نے کہا "تو میرے لیے ایسے ہے جیسے میری ماں ہو یا بہن۔" اور "ظہار" جیسے کہ اللہ عزوجل نے بیان فرمایا،بہت بری اور غلط بات ہے۔آپ کے شوہر کو چاہیے کہ جو اس سے ہو چکا اس کی اللہ سے معافی مانگے اور جب تک اللہ کے فرمان کے مطابق کفارہ نہ دے لے اسے تم سے تمتع حاصل کرنا جائز نہیں ہے۔ظہار کے کفارہ کے سلسلہ میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَالَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِن نِّسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِّن قَبْلِ أَن يَتَمَاسَّا ۚ ذَٰلِكُمْ تُوعَظُونَ بِهِ ۚ وَاللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ﴿٣﴾فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ مِن قَبْلِ أَن يَتَمَاسَّا ۖ فَمَن لَّمْ يَسْتَطِعْ فَإِطْعَامُ سِتِّينَ مِسْكِينًا ۚ ذَٰلِكَ لِتُؤْمِنُوا بِاللّٰهِ وَرَسُولِهِ ۚ وَتِلْكَ حُدُودُ اللّٰهِ ۗ وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴿٤﴾(المجادلہ:58؍3۔4) "اور جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کر لیتے ہیں،اور پھر اپنے کہے سے رجوع کرتے ہیں تو (ان کے ذمے ہے) ایک گردن آزاد کرنا،قبل اس سے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں۔تمہیں اس کی نصیحت کی جا رہی ہے،اور اللہ تعالیٰ جو بھی تم عمل کرتے ہو اس سے خوب باخبر ہے اور جو شخص نہ پائے تو (اس کے ذمے) دو مہینے کے روزے ہیں متواتر،قبل اس سے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں،اور جسے یہ طاقت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔یہ اس لیے کہ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ،اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور کافروں (یعنی نہ ماننے والے) کے لیے دردناک عذاب ہے۔" الغرض شوہر کو آپ کے قریب ہونا اور تم سے متمتع ہونا جائز نہیں حتی کہ وہ ادا کر دے جس کا اللہ نے حکم دیا ہے،اور تمہارے لیے بھی حلال نہیں ہے کہ جب تک وہ اللہ کا حکم پورا نہ کر لے اسے اپنے نفس پر کوئی موقع دو۔ اور خاتون کے گھر والوں نے جو اسے تیس مسکینوں کو کھانا کھلانے کا پابند کیا ہے،یہ غلط ہے،ٹھیک نہیں ہے۔قرآن کریم کے مطابق،جیسے کہ آپ نے سنا،اس پر واجب ہے کہ ایک گردن آزاد کرے،اگر یہ نہ کر سکے تو دو ماہ متواتر روزے رکھے،یہ بھی اگر مشکل ہوں تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔"گردن آزاد" کرنے کا مفہوم واضح ہے کہ کسی مملوک غلام کو خرید کر غلامی سے آزاد کرے۔اور دو ماہ متواتر روزے رکھنے کا مفہوم یہ ہے مسلسل بلا کسی تعطل اور وقفہ کے روزے رکھے،سوائے اس کے کہ کوئی شرعی عذر پیش آ جائے،مثلا بیمار ہو جائے یا سفر درپیش ہو۔اس عذر کے زائل ہونے کے بعد سابقہ گنتی پر بقیہ روزے پورے کرے۔اور ساٹھ مساکین کو کھانا