کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 582
سوال:ایک عورت کی شادی ہوئی،پھر شوہر فوت ہو گیا،اس کی اولاد بھی نہیں ہے اور نہ شوہر کے شہر میں اس عورت کے رشتہ دار ہیں،تو کیا اس لیے جائز ہے کہ شوہر کے شہر سے اپنے ولی کے شہرمیں منتقل ہو جائے،اور اس کے ہاں جا کر عدت پوری کرے یا نہیں؟ جواب:اگر خاوند کے اس گھر اور شہر میں عورت کے لیے اس کی جان یا آبرو کا کوئی اندیشہ ہو اور اس کے پاس کوئی ایسا نہ ہو جو اس کی حفاظت کر سکے تو اس صورت میں جائز ہے کہ عورت اپنے ولی کے ہاں یا ایسی جگہ جہاں وہ امن میں ہو منتقل ہو سکتی ہے،اور وہاں اپنی عدت پوری کرے۔ لیکن اگر وہ امن میں ہو اور اسے کوئی خطرہ نہ ہو،اور وہ محض یہ چاہتی ہو کہ اپنے اقرباء کے قریب ہو جائے تو اس غرض سے منتقل ہونا جائز نہیں۔اسے چاہیے کہ اسی جگہ اپنی عدت پوری کرے۔اس کے بعد اپنے ولی کے ساتھ جہاں چاہے جا سکتی ہے۔(مجلس افتاء) سوال:عدت وفات میں بیوی کے لیے کیا حکم ہے کہ اس گھر میں عدت گزارے یا اپنے شوہر کے گھر میں؟ اور کیا اسے اپنے عزیزوں اور دوسروں کے گھر میں منتقل ہو جانے کی اجازت ہے یا نہیں؟ جواب:عورت کے لیے لازم ہے کہ اسی گھر میں رہے جس میں اس کی رہائش ہو۔بالفرض اگر اسے وفات کی خبر اس کے عزیزوں کے گھر میں ملے تو اسے چاہیے کہ اپنی رہائش کے مکان میں لوٹ آئے۔اور اس سے پہلے ہم وہ امور بیان کر چکے ہیں جو ان ایام عدت میں عورت کے لیے منع ہیں،اور یہ کہ (بلا ضرورت شدیدہ) گھر سے باہر نہ جائے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:کیا بیوی کے علاوہ دیگر عورتیں بھی میت کی وفات پر بھی سوگ کا اظہار کریں،جیسے کہ بیٹیاں ہوتی ہیں یا بہنیں اور اس کے سب قریبی وغیرہ یا یہ صرف بیوی ہی سے خاص ہے؟ دراصل ہمارے ہاں رواج ہے کہ میت کے سب قریبی سوگ کرتے ہیں اور سیاہ کپڑے پہنتے ہیں،کوئی زیب و زینت نہیں کرتے،کیا یہ ان کے لیے جائز ہے؟ جواب:احداد یعنی سوگ یا اظہار غم یہ صرف عورتوں کے لیے ہے،مردوں کے لیے نہیں ہے۔مردوں کی کسی میت پر (عورتوں کے انداز میں)اظہار غم کی اجازت نہیں ہے۔یہ صرف عورتوں کی خصوصیت ہے اور وہ اس معنی میں کہ ایک معین مدت تک کے لیے زیب و زینت،خوشبو اور ایسی چیزیں جو ان کی طرف رغبت کا باعث ہوتی ہیں،چھوڑے رہیں۔ بیوی کے علاوہ دیگر عورتیں جو میت کی رشتہ دار ہوں،ان کے لیے حکم یہ ہے کہ انہیں صرف تین دن تک کے لیے سوگ یا اظہار غم جائز ہے۔اور میت کی بیوی پر واجب ہے کہ عدت کی مدت تک سوگ کی سی کیفیت میں رہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ: "کسی عورت کے لیے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو حلال نہیں ہے کہ کسی بھی میت پر