کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 578
شمار ہو گا یا نہیں؟ اور کیا میرا چار ماہ گزرنے کے بعد عدت کے لیے بیٹھنا صحیح ہے یا نہیں؟ خیال رہے کہ میں گھر کے احاطے میں بعض کام کاج کے لیے نکل جاتی ہوں،کیونکہ میرے پاس ایسا کوئی قابل اعتماد آدمی نہیں جو یہ کام سر انجام دے سکے؟ جواب:آپ کا یہ عمل بالکل غلط اور حرام ہوا ہے۔کیونکہ عورت پر واجب ہے کہ عدت وفات اور سوگ (احداد) اسی وقت سے شروع کر دے جب اسے شوہر کی وفات کا علم ہو۔اس سے تاخیر کرنا اس کے لیے حلال نہیں ہے۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا (البقرۃ:2؍234) "اور تم میں سے جو وفات پا جائیں اور چھوڑ جائیں بیویاں،تو وہ اپنے آپ کو چار ماہ دس دن تک (بطور عدت) روکے رکھیں۔" اور تمہارا چار ماہ تک تاخیر کرنا اور پھر اس کے بعد عدت گزارنا گناہ اور معصیت ہے۔ان ایام میں سے عدت کے صرف دس دن ہی شمار ہوں گے،اور اس کے علاوہ جو دن تھے وہ عدت کے نہیں ہیں۔آپ کو چاہیے کہ اللہ سے توبہ کریں اور کثرت سے اعمال صالحہ سر انجام دیں تاکہ اللہ آپ کو معاف فرما دے۔اور عدت کا وقت جب گزر جائے تو پھر بعد میں اس کی قضا نہیں ہے۔[1] (محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک عورت کا عقد ہوا اور ابھی رخصتی نہیں ہوئی تھی کہ شوہر کی وفات ہو گئی،کیا اس عورت پر عدت ہو گی؟ جواب؛ ایسی عورت جس کا عقد ہوا ہو اور پھر شوہر رخصتی یا دخول سے پہلے ہی وفات پا جائے تو عورت کے ذمے ہے کہ وفات کی عدت پوری کرے،کیونکہ عقد ہو جانے سے یہ عورت "بیوی" کے حکم میں آ گئی ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ۖ (البقرۃ:2؍234) "جو تم میں سے فوت ہو جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں تو ان کے ذمے ہے کہ اپنے آپ کو (بطور عدت) چار ماہ دس دن تک روکے رکھیں۔" صحیح بخاری و مسلم میں مروی ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کوئی عورت کسی میت پر تین دن سے زیادہ
[1] بطور فائدہ عرض ہے کہ عدت گزارنے یاعدت میں بیٹھنے کا یہ مفہوم ہے کہ عورت اپنے یہ ایام گھر کے اندر گزارے اور زیب وزینت وغیرہ امور سے احتراز کرے،جیسے کہ اوپر ایک فتوے میں بیان ہوئے ہیں۔اس کا یہ مفہوم ہرگز نہیں ہے کہ عورت محض بیٹھی رہے اور گھر کا کوئی کام نہ کرے یابچوں وغیرہ کی خدمت نہ کرے۔(سعیدی)