کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 56
کرے گا اور اسلام کا دفاع کرے گا،پھر اس کے بعد نبوت کا دعویٰ کرے گا،پھر اس کے بعد اپنے الٰہ ہونے کا دعویٰ کرے گا اور بالآخر فرعون کی مانند اپنے رب ہونے کا مدعی بن بیٹھے گا۔[1] (محمد بن صالح عثیمین) دجال کا فتنہ سوال:دجال کا فتنہ کس طرح کا ہو گا؟ جواب:یہ اللہ عزوجل کی حکمت ہے کہ دجال کو کچھ ایسی خصوصیات اور علامتیں دی جائیں گی کہ ان میں لوگوں کے لیے بہت بڑا فتنہ ہو گا۔وہ ایک قوم کے پاس آئے گا۔وہ انہیں اپنی طرف بلائے گا تو وہ اس کے پیرو ہو جائیں گے،اس طرح ان کی زمینیں خوب سرسبز اور شاداب ہو جائیں گی،جانور خوب اور اونچے لمبے اور موٹے تازے ہو جائیں گے،ان کے تھن دودھ سے خوب بھرے ہوئے ہوں گے۔الغرض!ان کی معیشت بہت بہترین ہو جائے گی کیونکہ وہ اس کے پیرو ہوئے ہوں گے۔اور پھر دجال ایک دوسری قوم کے پاس آئے گا،انہیں اپنی دعوت دے گا تو وہ اسے جھٹک دیں گے اور اس کی پیروی نہیں کریں گے،چنانچہ وہ اس طرح ہو جائیں گے جیسے کسی دلدل میں رہ رہے ہوں اور ان کے پاس ان کے جانور بھی نہیں رہیں گے اور یہ بڑی سخت آزمائش ہو گی،خاص طور پر دیہاتیوں اور بدویوں کے لیے۔وہ دجال کسی بے آباد اجاڑ جگہ سے گزرے گا اور اسے کہے گا کہ "اپنے خزانے نکال دے،تو وہ اپنے خزانے نکال باہر کرے گی۔[2] یہ خزانے سونے چاندی کے ایسے نکلیں گے جیسے کہ شہد کی مکھیوں کے جھنڈ ہوں اور اس میں بظاہر کوئی آلات نہیں ہوں گے اور یہ سب اللہ کی طرف سے مخلوق کی آزمائش ہو گی اور دجال کا یہ داؤ ان اہل دنیا پر چلے گا جن کا مقصد صرف اور صرف دنیا اور اس کی زیب و زینت ہے۔دجال کے فتنوں میں سے ایک فتنہ یہ بھی ہے کہ اس کے پاس بظاہر دیکھنے میں جنت اور دوزخ بھی ہو گی۔لیکن حقیقت میں اس کی جنت دوزخ اور دوزخ جنت ہو گی۔جو اس کی پیروی کرے گا وہ اسے لوگوں کے دیکھنے میں بظاہر اپنی جنت میں داخل کرے گا لیکن وہ حقیقت میں بھسم کر ڈالنے والی آگ ہو گی۔اور جو اس کی نافرمانی کرے گا دجال اسے لوگوں کے دیکھنے میں بظاہر اپنی دوزخ میں ڈالے گا،لیکن حقیقت میں وہ جنت ہو گی اور اس میں ٹھنڈا میٹھا پانی ہو گا۔[3]
[1] مرزا غلام احمد قادیانی کی تاریخ بھی یہی ہے کہ وہ پہلے اسلام کا داعی تھا،پھر مجدد اور پھر مسیح موعود اور نبی بن بیٹھا۔ لا حول ولا قوة الا بالله(سعیدی) [2] صحيح مسلم،كتاب الفتن واشراط الساعة،باب ذكر الدجال و صفته وما معه،حديث 2937 سنن ابن ماجه،كتاب الفتن،باب فتنة الدجال و خروج عيسي بن مريم،حديث 4075 مسند احمد بن حنبل:4؍181 [3] صحيح بخاري،كتاب الانبياء،باب ما ذكر عن بني اسرائيل،حديث 3266 صحيح مسلم،كتاب الفتن واشراط الساعة باب ذكر الدجال و صفته وما معه،حديث 2934.3935 المستدرك للحاكم:4؍581،حديث 8621