کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 551
رکھنا کیسا ہے؟ جواب:ہماری نظر میں شرعی طور پر ایسے شوہر کے ساتھ جو تارک صلوٰۃ ہو جبکہ بیوی بھی اسے کافر ہی سمجھتی ہے،اکٹھے رہنا جائز نہیں ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَاءَكُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ ۖ اللّٰهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ ۖ فَإِنْ عَلِمْتُمُوهُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوهُنَّ إِلَى الْكُفَّارِ ۖ لَا هُنَّ حِلٌّ لَّهُمْ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ ۖ (الممتحنہ:60؍10) "اے مومنو!جب مومن عورتیں وطن چھوڑ کر تمہارے پاس آ جائیں تو ان کی آزمائش کر لو۔اللہ ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے۔سو اگر تم کو معلوم ہو کہ یہ عورتیں مومن ہیں تو ان کو کافروں کے پاس مت بھیجو،یہ ان کے لیے حلال نہیں ہیں اور نہ وہ ان کو جائز ہیں۔" اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا ہے کہ صاحب ایمان عورتیں کافروں کے لیے حرام ہیں۔لہذا اس خاتون پر واجب ہے کہ ایسے شوہر سے فورا علیحدہ ہو جائے،اس کے ساتھ زندگی نہ گزارے،نہ بستر میں اس کے ساتھ ملاپ کرے اور نہ اس کے علاوہ،کیونکہ یہ اس کے لیے حرام ہے۔ اور اس کا یہ کہنا کہ یہ اسے چاہتی اور اس سے محبت کرتی ہے،اور زندگی اس کے ساتھ بہت اچھی گزر رہی ہے،تو جب اسے یقین آ جائے گا کہ یہ آدمی اس کے لیے حرام ہے اور وہ اس کے لیے ایک اجنبی کی طرح ہے،بشرطیکہ وہ ترک نماز پر مصر ہو،تو اس کی چاہت اور محبت زائل ہو جائے گی۔کیونکہ ایک صاحب ایمان کے لیے اللہ تعالیٰ کی محبت سب محبتوں سے اعلیٰ اور فائق ہوتی ہے۔اس کے نزدیک اللہ کی شریعت ہر چیز سے بڑھ کر ہوتی ہے۔ اور ایسے ہی اولاد کا معاملہ ہے اگر وہ بے نماز ہے تو اسے اولاد کی بھی ولایت و سرپرستی کا کوئی حق نہیں ہے،کیونکہ اولاد کے ولی ہونے کے لیے شرط ہے کہ وہ مسلمان ہو،اور یہ شخص مسلمان نہیں ہے۔ لیکن میں اپنی آواز اس سائلہ خاتون کی آواز کے ساتھ ملا کر اس آدمی کو خیرخواہانہ طور پر کہتا ہوں کہ رشد و ہدایت اپنائے،دین کی طرف لوٹ آئے،مرتد ہونے اور کافر بننے سے باز رہے،نماز کی پابندی اختیار کرے اور اس طرح کامل طور پر اد اکرے جیسے کہ مطلوب ہے،علاوہ ازیں بھی اعمال صالحہ کثرت سے کرے۔اگر اس کی نیت اور عزم صادق ہوا تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے آسانی فرما دے گا جیسے کہ اس نے فرمایا ہے: فَأَمَّا مَنْ أَعْطَىٰ وَاتَّقَىٰ﴿٥﴾وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَىٰ﴿٦﴾فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَىٰ﴿٧﴾(اللیل:92؍5۔7) "اور جس نے خرچ کیا اور تقویٰ اپنایا اور نیکی کی تصدیق کی،تو ہم اس کو جلد ہی آسانی (کا گھر)