کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 532
کرے گا اور پھر طلاق دے دے گا۔ 2۔ دوسری صورت یہ ہے کہ مقصد تو یہی ہوتا ہے مگر شرط کی صراحت نہیں ہوتی۔ اور یہ نیت بعض اوقات شوہر کی طرف سے ہوتی ہے اور کبھی عورت اور اس کے اولیاء کی طرف سے ہوتی ہے۔ اگر یہ نیت شوہر کی طرف سے ہو،اور شوہر ہی عورت کو رکھنے یا چھوڑنے کا مالک ہوتا ہے،تو اس کے لیے یہ عورت اس عقد سے حلال نہیں ہو سکتی۔کیونکہ اس نے اس عقد میں "نکاح" کی نیت نہیں کی۔یعنی وہ اسے ہمیشہ کے لیے اپنے پاس رکھنےکی نیت نہیں رکھتا۔اس میں اس کی نیت عفت،الفت اور محبت یا اولاد وغیرہ کی نہیں ہے،جو نکاح کے بنیادی مقاصد و مصالح ہیں،اس لیے یہ نکاح صحیح نہ ہوا۔ اگر عورت کی نیت یہ ہو کہ میں اس سے علیحدہ ہو جاؤں گی تو اس بارے میں علماء کا اختلاف ہے۔مگر مجھے اس اختلاف میں فی الحال کوئی راجح قول معلوم نہیں ہے۔ الغرض نکاح حلالہ،حرام ہے،یہ پہلے شوہر کے لیے عورت کے حلال ہونے کا کوئی فائدہ نہیں دیتا ہے،کیونکہ یہ غیر صحیح ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:مسلمانوں کی بیٹیوں کا کافروں سے نکاح کا کیا حکم ہے؟ جواب:شرعی لحاظ سے یہ نکاح باطل ہے،جیسے کہ قرآن حکیم،سنت نبویہ اور اجماع مسلمین کی نصوص سے ثابت ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا ۚ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ ۗ أُولَـٰئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ ۖ وَاللّٰهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ ۖ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ﴿٢٢١﴾(البقرۃ:2؍221) "مشرک عورتوں سے نکاح مت کرو حتیٰ کہ وہ ایمان لے آئیں،اور البتہ ایمان دار لونڈی مشرکہ عورت سے کہیں بہتر ہے خواہ وہ عورت تمہیں کتنی ہی اچھی معلوم کیوں نہ ہو،اور (اپنی بیٹیاں)مشرک مردوں سے نہ بیاہو حتیٰ کہ وہ ایمان لے آئیں۔(ان کے بالمقابل) کوئی ایمان دار غلام مشرک مرد سے کہیں بہتر ہے خواہ وہ تمہیں کتنا ہی بھلا کیوں نہ معلوم ہو۔یہ مشرک تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں،جبکہ اللہ تعالیٰ اپنے حکم سے جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے،اور وہ اپنی آیات لوگوں کے لیے واضح کر رہا ہے تاکہ وہ نصیحت پائیں۔" دوسری جگہ ارشاد فرمایا: لَا هُنَّ حِلٌّ لَّهُمْ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ ۖ (الممتحنہ:60؍10)