کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 511
سوال:کیا باپ کے لیے جائز ہے کہ بیٹے کی بیوی کی بہن سے شادی کر لے؟ جواب:ہاں،بالاجماع جائز ہے کہ باپ اور اس کا بیٹا دو حقیقی بہنوں سے شادی کر لیں۔اس کے منع ہونے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:ایک آدمی نے ایک عورت سے شادی کی،پھر ان دونوں میں علیحدگی ہو گئی،تو عورت نے ایک دوسرے آدمی سے شادی کر لی،اور ان کے ہاں لڑکی پیدا ہوئی،پھر ماں مر گئی اور بیٹی رہ گئی۔ادھر پہلے آدمی نے ایک دوسری عورت سے شادی کر لی،جس سے ایک لڑکا ہوا۔اب یہ لڑکا اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے جس کی ماں سے اس کے والد نے نکاح کیا تھا۔اس لڑکے اور لڑکی کے نکاح کا کیا حکم ہے؟ جواب:جائز ہے کہ یہ لڑکا مذکورہ لڑکی سے نکاح کر لے،اگرچہ اس کے باپ نے لڑکی کی ماں سے نکاح کیا تھا۔اور اللہ کا فرمان ہے: "وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ" (النساء:4؍24) "اور تمہارے لیے سابقہ مذکورہ عورتوں کے علاوہ باقی سے نکاح کرنا حلال ہے۔" یہ لڑکی اس لڑکے کے لیے ان محرمات میں سے نہیں ہے جن کا قرآن کریم یا سنت میں بیان آیا ہے۔(مجلس افتاء) سوال:میرے دادا نے دو عورتوں سے شادی کی۔پھر جب ان کی وفات ہو گئی تو ان کی اس بیوی نے جو میری دادی نہیں تھی ایک دوسرے آدمی سے شادی کر لی۔اس سے اس کی ایک لڑکی ہے،تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ اس لڑکی سے شادی کر لوں؟ جواب:ہاں،یہ بالاجماع جائز ہے،آپ اس لڑکی سے شادی کر سکتے ہیں۔مگر یہ جائز نہیں کہ آپ اپنے دادا کی بیوی سے شادی کریں۔ایسے ہی بالفرض آپ کے والد کسی عورت سے شادی کر لیں اور اس کی پہلے خاوند سے بیٹی ہو،تو آپ کے والد کا اس عورت سے شادی کر لینا،آپ کے لیے اس کی پچھلگ (ربیبہ) بیٹی کو حرام نہیں بنائے گا۔جیسے کہ آپ کے لیے اپنی خالہ یا پھوپھی سے نکاح کرنا جائز نہیں،لیکن ان کی بیٹیوں سے (جو تمہاری خالہ زاد اور پھوپھی زاد ہوں گی) نکاح کر لینا جائز ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:ایک آدمی نے ایک عورت سے شادی کی،اس سے اس کی کئی بیٹیاں ہیں۔پھر ان میں طلاق ہو گئی تو اس عورت سے ایک دوسرے آدمی نے شادی کر لی،اس سے بھی اس کی کئی بیٹیاں ہیں۔تو کیا دوسرے شوہر کی بیٹیاں پہلے شوہر سے پردہ کریں یا نہیں؟ اور اگر وہ اس سے پردہ کریں تو کیا وہ ان سے شادی کر سکتا ہے؟ جواب:جب ایک آدمی نے کسی عورت سے شادی کر لی ہو اور پھر ان میں مقاربت بھی ہو گئی ہو،تو اب اس کے لیے ہمیشہ کے لیے حرام ہے کہ اس کی بیٹیوں سے،یا اس کی اولاد کی بیٹیوں سے نکاح کرے۔خواہ یہ بیٹیاں اس