کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 509
آیا ہے:"جن عورتوں کو جمع کرنا حرام ہے وہ تین ہیں:دو بہنیں،عورت اور اس کی پھوپھی،عورت اور اس کی خالہ۔" مگر ان کے علاوہ مثلا چچا زاد اور ماموں زاد کو جمع کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے،ان کا جمع کر لینا جائز ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے والد اور والدہ کے چچا یا ماموں کے سامنے کھلے منہ آ جائے؟ کیا یہ لوگ اس عورت کے محرم شمار ہوتے ہیں یا نہیں؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ عورت ان کے لیے بمنزلہ اولاد اور وہ اس کے لیے بمنزلہ اصول کے ہیں؟ جواب:ہاں،عورت کی ماں یا باپ کا چچا یا ماموں حقیقی ہو یا سوتیلا (ماں یا باپ کی طرف سے) تو وہ اس عورت کے لیے محرم ہیں،آپ کے ماں باپ کا چچا یا ماموں آپ کے لیے بھی چچا یا ماموں کا حکم رکھتا ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک شخص نے ایک عورت سے شادی کی،ان کی اولاد نہیں ہوئی تو اس نے طلاق دے دی۔پھر عورت نے ایک دوسرے آدمی سے شادی کی،اس سے اس کا ایک بیٹا ہے۔ان کی بھی جدائی ہو گئی تو عورت نے ایک تیسرے آدمی سے شادی کر لی۔اس سے اس کے ہاں لڑکے اور لڑکیاں ہیں۔سوال یہ ہے کہ کیا ہمارے درمیان شادی ہو سکتی ہے؟ جواب:اگر آپ کا سوال اس عورت کے متعلق ہے جس سے آپ نے شادی کی اور پھر طلاق دے دی تھی تو یہ جائز ہے،بشرطیکہ وہ کسی کے عقد نکاح یا عدت میں نہ ہو اور اگر آپ کا خیال اس عورت کی کسی لڑکی کے ساتھ نکاح کرنے کا ہے جو تیسرے شوہر سے ہے،تو آپ کے لیے یہ جائز نہیں ہے،کیونکہ یہ آپ کے لیے ربیبہ کے حکم میں ہے۔اور اللہ عزوجل کا فرمان ہے: حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ وَرَبَائِبُكُمُ اللَّاتِي فِي حُجُورِكُم مِّن نِّسَائِكُمُ اللَّاتِي دَخَلْتُم بِهِنَّ (النساء:4؍23) "اور تمہاری ربیبائیں جو تمہاری تولیت میں ہوں تمہاری ان بیویوں سے جن سے تم مقاربت کر چکے ہو۔" چونکہ آپ نے ان کی ماں سے شادی کی ہے اور آپ کی آپس میں قربت بھی ہو چکی ہے تو آپ کے لیے اس کی بیٹیوں سے نکاح حلال نہیں ہے،خواہ وہ آپ کی تولیت و تربیت میں نہیں ہیں،کیونکہ یہ قید تغلیبی ہے،اور اس کے مفہوم کا اعتبار نہیں ہے۔(مجلس افتاء) سوال:میں اڑتالیس سال کی عمر کو پہنچ رہا ہوں۔میں بیمار ہو گیا اور میرے پاس میرے گھر والوں میں سے کوئی