کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 500
طرح کی بدکاری سے توبہ کر لے۔اللہ تعالیٰ نے مسلمان عورت کے لیے حرام ٹھہرایا ہے کہ وہ کسی بدکار سے نکاح کرے اور ایسے ہی مسلمان مرد کے لیے حرام ہے کہ وہ کسی بدکار عورت سے نکاح کرے: الزَّانِي لَا يَنكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ﴿٣﴾(النور:24؍3) "بدکار مرد بدکار یا مشرک عورت کے سوا کسی سے نکاح نہیں کرتا،اور بدکار عورت کو بھی بدکار یا مشرک مرد کے سوا اور کوئی نکاح میں نہیں لاتا،اور یہ (بدکار سے نکاح کرنا) مومنوں پر حرام ہے۔" یہ الفاظ اگرچہ خبریہ ہیں مگر مراد نہی اور منع ہے۔تو اگر وہ توبہ کر چکا ہو تو اس سے نکاح کی شرط یہ ہے کہ آپ کا ولی اس سے آپ کا نکاح کرے۔اور اس مرد سے نکاح اس کبیرہ کی وجہ سے قطعا نہیں ہے جو آپ کے درمیان واقع ہو چکا ہے،اس حادثہ کا اس مسئلہ سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔ بہرحال میں آپ کو توبۃ النصوح کی اور کثرت سے اعمال خیر کی نصیحت کرتا ہوں۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذَٰلِكَ ذِكْرَىٰ لِلذَّاكِرِينَ﴿١١٤﴾(ھود:11؍114) "اور دن کے دونوں اطراف (صبح و شام) اور رات چند ساعات میں نماز پڑھا کرو،کچھ شک نہیں کہ نیکیاں گناہوں کو دور کر دیتی ہیں،یہ ان کے لیے نصیحت ہے جو نصیحت قبول کرنے والے ہیں۔" ایسے ہی سورۃ الفرقان کی آیات جو پیچھے گزری ہیں،جن میں ہے کہ ۔۔إِلَّا مَن تَابَ ۔۔الخ "یعنی جس نے توبہ کر لی اور ایمان لایا اور نیک کام کیے تو اللہ ایسے لوگوں کے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دے گا۔" (الفرقان:70) آپ کا اس آدمی سے شادی کر لینا توبہ یا اس گناہ کی مغفرت کی شرط نہیں ہے،بلکہ وہ صرف توبہ کرنا ہے اور اعمال صالحہ کثرت سے کرنا ہے۔آپ کو چاہیے کہ ہمیشہ اللہ سے ڈرتی رہیں،کہیں دوبارہ آپ کے قدم نہ ڈگمگا جائیں،اور نکاح کے لیے آپ کے ولی کا ہونا شرط ہے،بشرطیکہ اس آدمی نے بدکاری سے توبہ کر لی ہو اور آپ کے ولی کے ذریعے سے نکاح کرے،کیونکہ وہ اور آپ دونوں ہی اپنے معاملے سے آگاہ ہیں اگر اندیشہ ہو کہ آپ کی رسوائی ہو سکتی ہے تو اسی سے شادی کر لیں۔ اور وہ بچہ جس کا آپ نے اسقاط کرایا ہے،اس بارے میں اللہ عزوجل سے توبہ ہی کریں،خالص توبہ۔اس کے علاوہ اور کوئی کفارہ نہیں ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:ایک آدمی نے ایک کنواری لڑکی سے بدکاری کی،اور اب اس کے ساتھ شادی کرنا چاہتا ہے،تو کیا یہ اس کے لیے جائز ہے؟