کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 499
وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللّٰهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللّٰهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا﴿٦٨﴾يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيَخْلُدْ فِيهِ مُهَانًا﴿٦٩﴾إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَّحِيمًا﴿٧٠﴾(الفرقان:25؍67۔70) "اور اللہ کے بندے وہ ہیں ۔۔۔جو اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور نہ کسی جان کو،جسے مار ڈالنا اللہ نے حرام کیا ہے،اسے قتل نہیں کرتے مگر حق کے ساتھ،اور بدکاری نہیں کرتے،اور جو یہ کرے گا سخت گناہ میں مبتلا ہو گا،قیامت کے دن اس کو دوگنا عذاب ہو گا،اور ذلت و خواری سے ہمیشہ اس میں رہے گا،مگر جس نے توبہ کر لی اور ایمان لایا اور نیک کام کیے تو وہ ایسے لوگوں کے گناہوں کو نیکیوں سے بدل دے گا،اور اللہ تو بخشنے والا مہربان ہے۔" اور ان آیات کے سبب نزول میں یہ ہے جیسے کہ صحیحین میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ مشرکین میں سے کچھ لوگ جو ناروا قتل کے مرتکب ہو چکے تھے۔اور بدکاریوں میں بھی ملوث رہے تھے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ جو کچھ آپ کہتے ہیں اور اس کی دعوت دیتے ہیں،بہت اچھا ہے،تو کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ جو ہم کر چکے ہیں اس کا کوئی کفارہ بھی ہے؟ تو اس پر یہ نازل ہوا: قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللّٰهِ ۚ إِنَّ اللّٰهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ﴿٥٣﴾وَأَنِيبُوا إِلَىٰ رَبِّكُمْ وَأَسْلِمُوا لَهُ مِن قَبْلِ أَن يَأْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ﴿٥٤﴾(الزمر:39؍53۔54) "اے پیغمبر میری طرف سے لوگوں کو کہہ دیجیے کہ اے میرے بندو!جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے،اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہونا،اللہ تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے (اور) وہ تو بخشنے والا مہربان ہے۔اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو اپنے پروردگار کی طرف رجوع کر لو اور اس کے فرماں بردار بن جاؤ،(ورنہ) پھر تم کو مدد نہیں ملے گی۔"[1] ان آیات میں یہی شرط ہے کہ اللہ کی طرف جھکا جائے اور اسی کی طرف رجوع کیا جائے۔ان کے علاوہ سورۃ الفرقان کی مذکورہ بالا آیات بھی نازل ہوئیں (وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللّٰهِ إِلَـٰهًا آخَرَ۔۔)۔میں اس لڑکی سے یہی کہتا ہوں کہ آپ کے لیے اس آدمی سے شادی کرنا حلال نہیں ہے،سوائے اس کے کہ وہ بھی اس
[1] صحیح بخاری،کتاب التفسیر،سورۃالزمر،حدیث:4532،وصحیح مسلم،کتاب الایمان،باب کون الاسلام یھدم ماقبلہ،حدیث:122۔