کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 485
سے پہلے شادی کی تو ان کی عمر چالیس سال اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پچیس سال تھی۔اور یہ لوگ جو ریڈیو اور ٹی وی پر میاں بیوی کی عمروں کے فرق کو اپنا موضوع بناتے اور اس بارے میں نفرت پیدا کرتے ہیں،ان کا طرز عمل بالکل غلط اور ناجائز ہے۔چاہیے کہ عورت اپنے ہونے والے شوہر کو دیکھے۔اگر وہ نیک،صالح اور مناسب ہو تو چاہیے کہ وہ اس کے لیے اپنی موافقت کا اظہار کر دے،خواہ عمر میں بڑا ہی ہو۔اسی طرح مرد کو چاہیے کہ وہ بیوی کے انتخاب میں نیک،صالح اور دیندار خاتون کا انتخاب کرے،خواہ وہ عمر میں اس سے بڑی ہی ہو،بشرطیکہ اولاد کے قابل ہو۔المختصر عمروں کا فرق شادی سے انکار کا عذر نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی اسے کوئی عیب سمجھنا چاہیے۔ بشرطیکہ مرد یا عورت نیک اور صالح ہوں۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:ایک آدمی مریض ہے اور اس نے اپنی بیماری کی حالت ہی میں شادی کی ہے،تو کیا یہ عقد صحیح ہے؟ جواب:بیمار کا نکاح صحیح ہے (اور اگر وہ اس بیماری کے نتیجے میں فوت ہو جاتا ہے) عورت اس کی وارث ہو گی،جمہور صحابہ و تابعین کا یہی قول ہے،اور یہ مہر مثل کی مستحق ہو گی،اس کے زیادہ کی نہیں،اور یہ متفقہ مسئلہ ہے۔(امام ابن تیمیہ) سوال:میں ایک نوجوان لڑکی ہوں اور میری شادی ہونے والی ہے،اور جو تاریخیں مقرر کی گئیں ہیں وہ میرے ایام مخصوصہ کے دن ہیں تو کیا ان دنوں میں عقد صحیح ہے؟ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔وجزاکم اللّٰہ خیرا جواب:اس مسئلے کی مناسبت سے یہ وضاحت کر دینا ضروری ہے کہ عقد نکاح اور طلاق میں یہ فرق ہے کہ ایام حیض میں طلاق جائز نہیں ہے بلکہ حرام ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس طرح کی صورت حال کا علم ہوا تو آپ بڑے غضبناک ہوئے کہ عبداللہ بن عمر (رضی اللہ عنہ) نےاپنی بیوی کو اس حالت حیض میں طلاق دی ہے۔آپ نے انہیں حکم دیا کہ اس سے رجوع کریں،پھر انتظار کریں حتیٰ کہ وہ پاک ہو،پھر حیض آئے پھر پاک ہو،پھر اگر وہ چاہتے ہوں تو اسے اپنے پاس روکے رکھیں یا چاہے تو (مساس سے پہلے) طلاق دے دیں۔[1] کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَأَحْصُوا الْعِدَّةَ ۖ وَاتَّقُوا اللّٰهَ رَبَّكُمْ ۖ لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِن بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَن يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ ۚ وَتِلْكَ حُدُودُ اللّٰهِ ۚ وَمَن يَتَعَدَّ حُدُودَ اللّٰهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ ۔۔(الطلاق:65؍1) "اے نبی!جب تم لوگ اپنی عورتوں کو طلاق دینا چاہو تو انہیں ان کی عدت کے وقت طلاق دو اور
[1] صحیح مسلم،کتاب الطلاق،باب تحریم طلاق الحائض بغیر رضاھا،حدیث:1471۔سنن ابی داود،کتاب الطلاق،باب فی طلاق السنۃ،حدیث:2185۔سنن النسائی،کتاب الطلاق،باب وقت الطلاق للعدۃ التی امر اللّٰه عزوجل،حدیث:3392۔مصنف عبدالرزاق:6؍309،حدیث:10960۔