کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 455
میں ہو۔اور اس میں دلیل صحابہ کرام کا فہم ہے،جبکہ وہ خالص عرب تھے۔اور اللہ عزوجل نے عورتوں کو "کھیتیاں" قرار دیا ہے،جہاں سے کہ اولاد کی توقع کی جاتی ہے۔اگر کوئی دبر میں یہ عمل کرے تو ادھر سے اولاد کی کوئی امید نہیں ہو سکتی۔آیت کریمہ کا سبب نزول اور اس میں حمل کا ذکر اور بچے کا بھینگا ہونا وغیرہ،یہ سب چیزیں (قبل سے متعلق ہیں) دبر سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔مسند احمد اور ترمذی میں ہے سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نبی علیہ السلام سے نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ کی تفسیر میں بیان کرتی ہیں کہ ۔۔"جب دخول (قبل کے) ایک ہی سوراخ میں ہو۔"[1] امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس روایت کو حسن کہا ہے۔ علاوہ ازیں بیوی سے اس کی دبر میں مجامعت سے منع کے بارے میں کئی احادیث وارد ہیں،مثلا مسند احمد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أَعْجَازِهِنَّ۔ أَوْ قَالَ:،فِي أَدْبَارِهِنَّ" "عورتوں کو ان کی دبروں میں مت آیا کرو۔"[2] ایک اور حدیث کے الفاظ ہیں: "لا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أُسْتَاهِهِنَّ۔فإِنَّ اللّٰهَ لا يَسْتَحِي مِنَ الْحَقِّ" "عورتوں کو ان کی پیٹھوں میں مت آیا کرو۔بلاشبہ اللہ تعالیٰ حق سے حیا نہیں فرماتا ہے۔"[3] (مجلس افتاء) سوال:جو عورت اوندھے منہ سوتی ہو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:اس طرح سے سونا شیطان کا سونا ہے۔لیکن اگر کوئی پیٹ کی تکلیف وغیرہ کی وجہ سے سوئے تو کوئی حرج نہیں۔ورنہ نبی علیہ السلام کی سنت ہی پسندیدہ اور قابل اتباع ہے۔صحیح بخاری میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے (سونے کے آداب میں) مروی ہے،نبی علیہ السلام نے فرمایا:"جب تو اپنے بستر پر آنے کا ارادہ کرے تو وضو کر جیسے کہ نماز کے لیے کیا کرتا ہے،پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹ جا اور یہ دعا پڑھ: (اللّٰهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ۔ وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ۔
[1] سنن الترمذی،کتاب التفسیر سورۃالبقرۃ،حدیث:2979ومسند احمد بن حنبل:6؍305،حدیث:26643۔سنن الدارمی:1؍272،حدیث:1119،ومصنف ابن ابی شیبۃ:3؍517،حدیث:16669۔ [2] سنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب کراھیۃ اتیان النساءفی ادبارھن،حدیث:1166۔مسند احمد بن حنبل:1؍86،حدیث:655۔سنن الدارمی:1؍276،حدیث:1142۔یہاں حضرت علی سے مراد حضرت علی بن طلق رضی اللہ عنہ ہیں۔(عاصم) [3] شعب الایمان للبیھقی:4؍355،حدیث:5375۔مصنف عبد الرزاق:11؍441،حدیث:20950۔