کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 451
گھروں میں ہوں یا اپنے کسی قریبی کے گھر میں کر لیے جائیں۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:اگر کوئی شخص ایام حیض میں مباشرت (جماع) کا مرتکب ہو تو اس پر کیا لازم ہے؟ جواب:جو شخص کسی حائضہ سے مباشرت (جماع) کا مرتکب ہو تو اس پر واجب ہے کہ ایک دینار یا آدھا دینار کفارہ دے۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایسے ہی مروی ہے۔[1] کفارہ جیسے قسم توڑنے پر آتا ہے،ایسے ہی گناہ کے ارتکاب پر بھی آتا ہے۔اس سے غرض یہ ہے کہ اس گناہ کی سزا میں تخفیف ہو جائے،اور یہ تکمیل توبہ کا ایک حصہ ہوتا ہے۔(عبدالرحمٰن السعدی) سوال:عورت کی دُبر میں مباشرت کا کیا حکم ہے،یا جو ایام حیض یا نفاس میں یہ کام کرے؟ جواب:یہ قطعا حلال اور جائز نہیں ہے کہ عورت کی دبر میں مباشرت کی جائے یا جب وہ حیض یا نفاس کے ایام میں ہو۔یہ کام کبیرہ گناہ ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّٰهُ ۚ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ﴿٢٢٢﴾نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ ۖ (البقرۃ:2؍222۔223) "یہ لوگ آپ سے حیض کے متعلق پوچھتے ہیں،کہہ دیجئے:یہ گندگی ہے،تو حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو،اور ان سے مقاربت مت کرو حتیٰ کہ پاک ہو جائیں،اور جب خوب پاک ہو جائیں تو ان کو آؤ جہاں سے کہ تم کو اللہ نے حکم دیا ہے۔بلاشبہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے،اور ان سے بھی جو پاکیزگی اختیار کرنے والے ہوں۔تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں،تو آؤ اپنی کھیتی کو جہاں سے چاہو۔" اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا ہے کہ ایام حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہنا واجب ہے،اور جب تک پاک نہ ہو جائیں ان سے مقاربت نہ کی جائے۔تو حیض کے علاوہ نفاس کا بھی یہی حکم ہے۔اس حالت میں ان سے جماع حرام ہے۔اور بیوی جب غسل کر کے خوب پاک ہو جائے تو شوہر کو اس سے مقاربت کرنا جائز اور حلال ہے،جہاں سے کہ اللہ نے حکم کیا ہے،یعنی قبل میں (آگے کے حصہ میں) اور یہی کھیتی کی جگہ ہے۔دبر (پیچھے کا حصہ) گندگی اور نجاست کی جگہ ہے،کھیتی کی جگہ ہرگز نہیں ہے۔اگر کوئی ایسا کرے تو یہ شریعت
[1] سنن ابی داود،کتاب النکاح،باب فی کفارۃمن اتی حائضا،حدیث:2168وسنن ابن ماجہ،کتاب الطہارۃ،وسننھا،باب فی کفارۃمن اتی حائضا،حدیث:640وسنن النسائی،کتاب الطہارۃ،باب یجب علی من اتی حلیلتہ فی حال حیضتھا،حدیث:289ومسند احمد بن حنبل:1؍229،حدیث:2032۔