کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 447
مرحلہ جہاں تک ہو سکے آسان بنایا جائے۔اور اب بھی میں اپنے تمام مسلمان بھائیوں سے یہی کہوں گا کہ نوجوانوں کے لیے اس فریضہ کی ادائیگی میں ایک دوسرے سے تعاون کریں تاکہ نکاح اور شادیاں بہت زیادہ ہوں،سفاح اور بدکاری کا قلع قمع ہو،نوجوان اور دوشیزائیں اپنی نظروں کی حفاظت کر سکیں اور ان کی عصمتیں محفوظ رہیں۔اور اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں کیا جا سکتا ہے کہ ان مقاصد کے حصول کا عظیم ترین ذریعہ نکاح و زواج ہی ہے۔جیسے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ البَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ،فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ،وَأَحْصَنُ لِلْفَرجِ،وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِيعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ،فَإِنَّهُ لَهُ وَجَاءٌ" "اے نوجوانو!تم میں سے جو طاقت رکھتا ہو،اسے چاہیے کہ شادی کر لے،بلاشبہ یہ اس کے لیے آنکھ نیچی رکھنے اور عصمت کی حفاظت کا سب سے بڑا ذریعہ ہے،اور جسے طاقت نہ ہو وہ روزے رکھا کرے،یہ اس کے جذبات کو کچل دیں گے۔"[1] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بھی ہے کہ:"جو شخص اپنے کسی بھائی کی ضرورت میں ہو،اللہ عزوجل اس بندے کی ضرورت میں (اس کے ساتھ) ہو گا۔"[2] ایک دوسری حدیث کے الفاظ ہیں: (وَاللّٰهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ) "اللہ عزوجل اپنے بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک کہ بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہے۔" [3] اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو نیکی و تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے کا معاون بننے کا حکم دیا ہے،اور
[1] صحیح بخاری،کتاب النکاح،باب من لم یستطع الباءۃ فلیصم،حدیث:4779،وصحیح مسلم،کتاب النکاح،باب استحباب النکاح لمن تاقت نفسہ،حدیث:1400وسنن النسائی،کتاب الصیام،باب ذکر الاختلاف علی محمد بن ابی یعقوب فی حدیث ابی امامۃ فی فضل الصائم،حدیث:2242وسنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب ماجاءفی فضل النکاح،حدیث:1845۔ [2] صحیح بخاری،کتاب المظالم،باب لایظلم المسلم المسلم ولا یسلمہ،حدیث:2310وصحیح مسلم،کتاب البر والصلۃ والاداب،باب تحریم الظلم،حدیث:2580وسنن الترمذی،کتاب الحدود،باب الستر علی المسلم،حدیث:1426وسنن ابی داود،کتاب الادب،باب المواخاۃ،حدیث:4893۔ [3] صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاءوالتوبہ والاستغفار،باب فضل الاجتماع علی تلاوۃ القرآن وعلی الذکر،حدیث:2699۔سنن ابی داود،کتاب الادب،باب فی المعونۃللمسلم،حدیث:4956،وسنن الترمذی،کتاب الحدود،باب الستر علی المسلم،حدیث:1425وسنن ابن ماجہ،کتاب الایمان وفضائل الصحابۃ والعلم،باب فضل العلماء،حدیث:225۔