کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 414
طرح عدت طلاق کا کیا حکم ہے؟ جواب:جو عورت اپنے شوہر کی وفات کے باعث عدت کے دنوں میں ہو،وہ اپنے گھر سے باہر نہیں رہ سکتی اور جب تک عدت پوری نہ ہو حج کا سفر نہیں کر سکتی،اور یہ اس کیفیت میں "غیر مستطیع" ہو گی،اور اسے اپنے گھر میں رہنا واجب ہے۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا (البقرۃ:2؍234) "اور جو تم میں سے وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں،تو ان بیویوں پر ہے کہ اپنے آپ کو چار ماہ دس دن تک روکے رکھیں۔" اس عورت کے لیے انتظار کرنا واجب ہے حتیٰ کہ عدت پوری ہو جائے۔ اور اس کے علاوہ دوسری عدت مثلا عدت طلاق کی صورت میں،اگر طلاق رجعی ہو تو یہ عورت بیوی ہونے کے حکم میں ہے،اس لیے اسے اپنے شوہر سے اجازت لینا ہو گی،اور بہتر ہے کہ شوہر اسے سفر حج کی اجازت دے دے جبکہ وہ اپنے کسی محرم کے ساتھ سفر کر رہی ہو۔ اور طلاق بائنہ والی کے لیے بھی سنت یہ ہے کہ وہ بھی اپنے گھر میں ٹھہرے،اور اگر شوہر موافقت کرے تو وہ حج کے لیے جا سکتی ہے،کیونکہ اس کی یہ عدت شوہر کے حقوق میں سے ہے۔اگر اس کی اجازت سے حج کے لیے جائے تو کوئی حرج نہیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک عورت نے عمرے کا احرام باندھا،مگر طواف و سعی نہ کر سکی تھی کہ اسے ایام مخصوصہ شروع ہو گئے،اور پھر وہ اپنے گھر لوٹ آئی اور احرام کھول دیا،تو اس پر کیا ہے؟ جواب؛ جس عورت نے عمرے کا احرام باندھا اور پھر حیض آ گیا اور طواف و سعی سے پہلے ہی احرام کھول دیا،تو اگر یہ عورت ان مسائل سے لا علم اور جاہل تھی،اور شوہر نے اس وقت تک اس سے مباشرت نہیں کی تو اس پر واجب ہے کہ حیض کے دن پورے ہونے کے بعد اپنا عمرہ مکمل کرے۔یعنی اہتمام سے غسل کرے جیسے کہ جنابت سے ہوتا ہے،پھر طواف،سعی صفا مروہ اور اس کے بعد کچھ بال کاٹ کر حلال ہو،اور اس پر اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔اور اگر زوجین کا ملاپ ہو گیا ہو تو اس کا عمرہ باطل ہو گیا۔اس پر واجب ہے کہ اس کے بدلے نیا عمرہ کرے اور اس میقات سے احرام باندھے جہاں سے پہلے عمرے کے لیے باندھا تھا اور عمرہ پورا کرے،اور اس کے ساتھ ایک دنبہ جو کم از کم چھ ماہ کا ہو یا سال بھر کا بکرا یا بکری فدیہ دے جو مکہ میں ذبح کیا جائے اور وہاں مساکین میں تقسیم ہو۔اور اگر یہ عورت اپنے احرام سے حلال نہیں ہوئی تھی تو اس پر یہ ہے کہ وہ طہارت کے بعد اپنا عمرہ مکمل کرے اور بال کاٹ لینے کے بعد حلال ہو۔اس کا عمرہ حیض کی وجہ سے کسی طرح