کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 406
پر ڈالنے کے لیے۔مرد قمیص،شلوار،پگڑی،کوٹ اور موزے نہیں پہن سکتے،اور ان کے لیے بھی جائز ہے کہ اپنی چادر بدلنا چاہیں تو دوسری چادر لے سکتے ہیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:کیا عورت احرام کی حالت میں دستانے اور جرابیں استعمال کر سکتی ہے؟ جواب:حج کے دوران میں عورت جرابیں استعمال کر سکتی ہے،کیونکہ نبی علیہ السلام نے عورت کو اس سے منع نہیں فرمایا ہے۔البتہ ہاتھوں کے دستانے تو ان کا استعمال جائز نہیں ہے،کیونکہ آپ نے احرام میں ان کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔[1] (محمد بن صالح عثیمین) سوال:عورت بحالت احرام برقع پہنے یا اپنا چہرہ لپیٹے،اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:برقع کے لیے تو یہ ہے کہ نبی علیہ السلام نے عورت کے لیے بحالت احرام نقاب لینے سے منع فرمایا ہے۔[2] تو اس طرح برقع بالاولیٰ منع ہوا۔البتہ وہ اپنے چہرے کو اپنی اوڑھنی اور چادر سے کامل طور پر چھپا سکتی ہے،جبکہ اس کے ارد گرد اجنبی لوگ موجود ہوں۔اور جب اجنبی موجود نہ ہوں تو وہ اپنا چہرہ کھلا رکھے۔یہی سنت اور افضل ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:احادیث میں آیا ہے کہ عورت حالت احرام میں نقاب نہ لے اور نہ دستانے پہنے،تو کیا وہ اپنا چہرہ اور ہاتھ ننگے رکھے؟ جواب:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "عورت بحالت احرام نقاب نہ لے اور نہ دستانے پہنے۔"[3] یعنی عورت کے لیے احرام کے دوران میں نقاب باندھنا جائز نہیں ہے۔لیکن اگر اس کے پاس سے اجنبی مرد گزرتے ہیں تو اس پر واجب ہے کہ ان سے اپنا چہرہ نقاب لیے بغیر چھپائے،یعنی سر کے کپڑے سے،اوڑھنی یا چادر سے[4] جیسے کہ نبی علیہ السلام کے دور میں عورتیں کرتی تھیں۔کیونکہ نقاب چہرے کا خاص لباس ہے جیسے کہ قمیص بدن کا لباس ہے۔اسی طرح ہاتھوں کا لباس دستانے بھی حالت احرام میں استعمال نہیں کیے جا سکتے۔مگر اجنبی پاس سے گزریں تو اپنی پردے کی چادر وغیرہ سے اپنے ہاتھ چھپائے۔(محمد بن صالح عثیمین)
[1] سنن النسائی،کتاب مناسک الحج،باب النھی عن ان تنقب المراۃالحرام،حدیث:2674وسنن ابی داود،کتاب المناسک ،باب ما یلبس المحرم،حدیث:1825،1826،1827وصحیح بخاری،کتاب الحج،باب ماینھی من الطیب للمحرم،حدیث:1741۔ [2] سنن النسائی،کتاب مناسک الحج،باب النھی عن ان تنقب المراۃالحرام،حدیث:2674وسنن ابی داود،کتاب المناسک ،باب ما یلبس المحرم،حدیث :1825،1826،1827وصحیح بخاری،کتاب الحج،باب ماینھی من الطیب للمحرم،حدیث:1741۔ [3] سنن النسائی،کتاب مناسک الحج،باب النھی عن ان تنقب المراۃالحرام،حدیث:2674وسنن ابی داود،کتاب المناسک ،باب ما یلبس المحرم،حدیث :1825،1826،1827وصحیح بخاری،کتاب الحج،باب ماینھی من الطیب للمحرم،حدیث:1741۔ [4] اس کیفیت کو ہمارے ہاں گھونگٹ نکالنا کہتے ہیں۔(مترجم)