کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 404
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کے مطابق حائضہ پر طواف وداع لازم نہیں ہے۔اس حدیث میں ہے کہ: "آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ (مکہ سے نکلتے ہوئے) ان کا آخری عمل بیت اللہ کا طواف ہونا چاہیے۔ تاہم آپ نے حائضہ عورت سے تخفیف فرمائی۔"[1] اور یہ بھی ہے کہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کے متعلق آپ کو بتایا گیا کہ انہوں نے طواف افاضہ کر لیا ہے،تو آپ نے فرمایا:"پھر تو اسے روانہ ہو جانا چاہیے ۔" [2] یہ دلیل ہے کہ حائضہ سے طواف وداع ساقط ہے۔مگر طواف افاضہ آپ کے لیے واجب ہے۔اور چونکہ آپ جہالت کی بنا پر پوری طرح حلال ہو گئی ہیں،تو اس کا بھی آپ کو کوئی ضرر نہیں ہے،کیونکہ انسان اگر جہالت کی بنا پر کسی ممنوع کا مرتکب ہو تو وہ معاف ہے۔اہل ایمان کو قرآن مجید میں وارد یہ دعا سکھائی گئی ہے: رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚ (البقرۃ:2؍286) "اے ہمارے رب!اگر ہم بھول گئے ہوں یا غلطی کر بیٹھے ہوں،تو ہماری پکڑ نہ کر۔" اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "میں نے قبول کیا۔" اسی طرح دوسری جگہ ارشاد ہے: لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ فِيمَا أَخْطَأْتُم بِهِ وَلَـٰكِن مَّا تَعَمَّدَتْ قُلُوبُكُمْ ۚ (الاحزاب:33؍5) "جو بات تم سے غلطی سے ہو گئی ہو،اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں،لیکن جو تمہارے دلی قصد و ارادے سے ہو (تو اس کی پکڑ ہے)۔" الغرض تمام ممنوعات اگر کوئی احرام والا جہالت یا بھول یا کسی کے مجبور کیے جانے سے کرے،تو اس پر کچھ نہیں ہے۔اور جب عذر دور ہو جائے تو واجب ہے کہ اس عمل سے باز آ جائے جس کا وہ مرتکب ہو رہا ہو۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:عورت پردے کی چادر کو اپنے چہرے سے دور رکھنے کے لیے لکڑی وغیرہ کی کوئی ایسی چیز استعمال کرے جو کپڑے کو اس کے چہرے سے دور رکھے،اس کا کیا حکم ہے؟
[1] صحیح بخاری،کتاب الحج،باب طواف الوداع،حدیث:1755وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب وجوب طواف الوداع وسقوطہ عن الحائض،حدیث:1327۔ [2] صحیح بخاری،کتاب الحج،باب الادلاج من المحصب،حدیث:1771وصحیح مسلم،کتاب الحج،باب وجوب طواف الوداع وسقوطہ عن الحائض،حدیث:1211۔