کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 387
جواب:ائمہ اربعہ کے بقول یہ عورت عدت وفات کے دنوں میں حج کے لیے سفر نہیں کر سکتی ہے۔(شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ) سوال:اگر کسی عورت کا محرم سفر حج کے دوران میں فوت ہو جائے تو وہ عورت کیا کرے؟ جواب:ایسی عورت کا قریب میں کوئی محرم موجود ہو تو چاہیے کہ وہ اسے وہاں سے لے آئے،ورنہ اکیلی ہی سفر کر لے،خواہ محرم نہ بھی ہو،تاہم کسی ایسی جگہ نہ جائے جہاں اس کے لیے کوئی خطرہ ہو۔(شیخ محمد بن ابراہیم) سوال:مجھے اپنے شوہر کے ساتھ چالیس سال ہونے کو آئے ہیں۔میں جب اسے حج کا کہتی ہوں تو مان جاتا ہے مگر عین موقعہ پر انکار کر دیتا ہے۔ان لوگوں نے گائے بکریاں پال رکھی ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ میں ان کی ہی خدمت کرتی رہوں۔میرے شوہر نے پانچ حج کر لیے ہیں۔میری بھی خواہش ہے کہ حج کروں،تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ اپنے دامادوں کے ساتھ حج کرنے چلی جاؤں؟ خیال رہے کہ میں نے ایک داماد کے ساتھ حج کے لیے جانے کا کہا ہے تو شوہر نے انکار کر دیا اور اجازت نہیں دی۔ جواب:اگر آپ کے حالات شوہر کے ساتھ ایسے ہی ہیں جیسے کہ بیان کیے گئے ہیں اور آپ نے ابھی تک فریضہ حج ادا نہیں کیا ہے یا عمرہ بھی نہیں کیا ہے،تو آپ پر واجب ہے کہ اپنے ان محرموں کے ساتھ جن کا آپ نے ذکر کیا ہے حج کے لیے چلی جائیں،خواہ شوہر اجازت نہ بھی دیتا ہو۔کیونکہ آپ کا طاقت ہوتے ہوئے حج چھوڑنا حرام ہے،اور اللہ کی نافرمانی میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہے۔(مجلس افتاء) سوال:اس عورت کے فریضہ حج کا کیا حکم ہے جسے اس کا شوہر اجازت نہ دیتا ہو؟ جواب:فریضہ حج تب ہی فرض ہوتا ہے جب استطاعت کی تمام شرطیں پائی جاتی ہوں اور ان میں شوہر کی اجازت ہونا شامل نہیں ہے،اور نہ ہی شوہر کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ بیوی کو اس سے روکے۔بلکہ اس پر لازم ہے کہ اس واجب کی ادائیگی میں اس کے ساتھ تعاون کرے۔(مجلس افتاء) سوال:فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ عورت کے لیے حج میں محرم کا خرچ عورت کے ذمے ہے،اس سے ان کی کیا مراد ہے؟ جواب:اس سے ان کی مراد یہ ہے جیسے کہ انہوں نے صراحت کی ہے کہ عورت اپنے اس محرم کے مصارف سفر اور زاد راہ کے اخراجات بھی برداشت کرے۔"زاد سفر" سے مراد ہر وہ خرچ ہے جس کی سفر میں ضرورت ہو سکتی ہے مگر دیگر حاجات جو اس سفر کا لازمی حصہ نہیں،وہ اس میں شامل نہیں ہیں۔(عبدالرحمٰن السعدی) سوال:ایک عورت انتہائی فقیر اور نابینا ہے اور اس نے حج نہیں کیا ہے،کیا اس کی طرف سے حج کیا جائے؟ جواب:اگر یہ عورت سواری پر سوار ہو سکتی ہے تو فریضہ حج خود ادا کرے،اور آج کل تو ہر ایک کو سوار ہونے کی سہولت حاصل ہے،تو ضروری ہے کہ وہ خود اپنا حج کرے کیونکہ اس کی اولاد یا دوسرے محرم موجود ہیں،خواہ وہ دور