کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 386
جانے تک کے لیے ان کا محرم ساتھ ہو۔اگر وہ محرم نہیں پاتی ہے،تو اس سے وجوب حج ساقط ہے۔اور اسے ایسے سمجھا جائے گا کہ اسے راہ پانے کی استطاعت نہیں ہے۔(شیخ محمد بن ابراہیم) سوال:میری پھوپھی بعمر ستر سال میرے اور میرے شوہر کے ساتھ رہ رہی ہے،میرا شوہر میری پھوپھی کا محرم نہیں ہے،تو کیا میرا شوہر سفر حج یا عمرہ میں اس کا محرم ہو سکتا ہے؟ جواب:آپ کا شوہر آپ کی پھوپھی کا محرم نہیں ہے،اور اس کا آپ کے ساتھ ایک گھر میں رہنا،اس میں کوئی حرج نہیں ہے،بشرطیکہ آپ کی غیر حاضری میں آپ کا شوہر اس کے ساتھ علیحدہ نہ ہو۔(شیخ محمد بن ابراہیم) سوال:ایک عورت کا بیٹا ہے جس کی عمر تیرہ سال ہے،تو کیا یہ عورت ایک اجنبی مرد اور اس کے گھر والوں کی معیت میں حج کے لیے جا سکتی ہے؟ جواب:الحمدللہ کوئی حرج نہیں کہ یہ عورت آپ لوگوں کی معیت میں فریضہ حج ادا کر سکتی ہے،کیونکہ اس کے ساتھ اس کا تیرہ سالہ بیٹا موجود ہے اور ساتھ ہی قابل اعتماد دوسری خواتین بھی موجود ہیں۔اگرچہ اس بچے میں محرم ہونے کی شرطیں کامل نہیں ہیں،مگر دوسری قابل اعتماد خواتین کی معیت سے اس کی یہ کمی پوری ہو جاتی ہے۔اور کئی فقہائے کرام قابل اعتماد خواتین کی معیت میں سفر حج جائز کہتے ہیں۔(شیخ محمد بن ابراہیم) سوال:کیا کوئی عورت قابل اعتماد خواتین کی معیت میں حج کر سکتی ہے؟ جواب:کچھ اہل علم کا یہ فتویٰ ہے (کہ عورت قابل اعتماد عورتوں کی معیت میں حج کے لیے جا سکتی ہے) مگر حالات کے اختلاف سے شرعی فتویٰ بھی مختلف ہو جایا کرتا ہے۔اور آج کل جب معاشرتی فساد اپنی انتہا کو پہنچا ہوا ہے،تو اس قول کی طرف ذرا بھی توجہ نہیں کرنی چاہیے اور عورتوں کو بھی کوئی دھوکہ نہیں کھانا چاہیے۔ اور کسی اجنبی کو آزادانہ اپنے ہاں آنے جانے کی اجازت دے کر اپنی غیرت نہیں کھو دینی چاہیے ۔اور جب لوگوں میں دین داری بھی نہیں ہے،تو انہیں اپنے امور کسی اجنبی کے حوالے نہیں کرنے چاہییں ۔ ہاں اگر سفر کم مسافت کا ہو تو بعض اہل علم نے اس کی اجازت دی ہے (کہ عورت بلا محرم سفر کر سکتی ہے)۔ان کا استدلال حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کی بیوی (سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا) کے قصے سے ہے۔وہ مدینے کے اطراف میں باہر اپنی زمینوں پر چلی جایا کرتی تھیں۔اور بات بھی ایسے ہی ہے۔تاہم یہ امور بھی لوگوں کی غیرت،دین کے تمسک اور علاقے کے احوال پر مبنی ہیں،اور عورتوں کے تحفظ کا معیار بھی مختلف ہے۔بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ عورتوں کو کبھی تو کسی حیلے بہانے سے،یا کسی ساز باز کے تحت،راستوں میں اغواء کر لیا جاتا ہے یا گھروں سے بھگا لیا جاتا ہے۔(شیخ محمد بن ابراہیم) سوال:ایک عورت نے اپنے شوہر کے ساتھ حج کا پروگرام بنایا تھا،مگر ماہ شعبان میں شوہر وفات پا گیا،تو کیا اب اس کے لیے حج پر جانا درست ہے؟ (جبکہ یہ ابھی اپنے ایام عدت میں ہے)