کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 385
میں میرے ساتھ نہیں جا سکتا ہے،میں نے بہت کوشش کی ہے مگر ہر ایک سے مجھے جواب نفی ہی میں ملا ہے۔تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اپنی بھاوج اور دیگر خواتین کے ساتھ حج کے لیے چلی جاؤں،جبکہ میری بھاوج کا شوہر یعنی میرا بھائی بھی فوت ہو چکا ہے۔میں بحمداللہ شرعی امور کی پابند باپردہ خاتون ہوں اور میں ا پنی کوئی پاکیزگی بیان نہیں کر رہی،اور میں نے پہلی بار ہی حج کا ارادہ کیا ہے۔اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ جواب:اگر صورت حال ایسے ہے جیسے کہ بیان کی گئی ہے کہ آپ کا شوہر یا دیگر محرم رشتہ دار سفر حج میں آپ کے ساتھ نہیں جا سکتے ہیں،تو آپ پر حج واجب نہیں ہے،جب تک کہ صورت یہی رہے۔کیونکہ آپ کے لیے شوہر یا کسی اور محرم کا ہونا ایک لازمی شرط ہے جو سفر حج میں آپ کے ساتھ ہو،اس کے بغیر آپ کے لیے سفر حج حرام ہے۔علمائے کرام کے اقوال میں سے صحیح تر قول یہی ہے،کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (وَلَا تُسَافِرُ امْرَأَةٌ إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ) [1] "یعنی کوئی عورت اپنے محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔" ہاں اگر آپ کا بھائی اپنی بیوی کے ساتھ ہوتا تو اس کی معیت میں آپ کا سفر بالکل صحیح تھا،کیونکہ بھائی آپ کا محرم ہے۔بہرحال آپ کو دوسرے نیک صالح اعمال میں حرص اور کوشش کرنی چاہیے جن میں سفر نہیں کرنا پڑتا،اور صبر سے کام لیں اور امید رکھیں کہ اللہ عزوجل آپ کے لیے یہ عمل آسان بنا دے گا اور یہ کہ آپ شوہر یا کسی اور محرم کی معیت میں آپ حج کر سکیں۔(مجلس افتاء) سوال:ہمارے ہاں امریکہ میں کچھ عورتیں ہیں جو مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں اور حج کرنا چاہتی ہیں،ان کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ جواب:کسی شخص کے لیے محض اسلام کا دعویٰ کر لینا کافی نہیں ہے۔بلکہ ضروری ہے کہ کسی شرعی عدالت سے اس دعوے کا شرعی ثبوت مہیا کیا جائے،جس کا ہمیں کوئی علم نہیں۔اور دوسری بات یہ ہے کہ ان عورتوں کے دعویٰ اسلام کو اگر بالفرض قبول کر بھی لیا جائے تو آپ کے لیے یہ مسئلہ مخفی نہیں رہنا چاہیے کہ حج اسی مسلمان پر فرض ہوتا ہے جو اس کی طاقت رکھتا ہو۔جیسے کہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے: وَلِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا ۚ (آل عمران:3؍97) اور عورتوں کے لیے استطاعت میں یہ ایک لازمی شرط ہے کہ حج کے لیے اپنے ملک سے آنے اور واپس
[1] یہ الفاظ صحیح مسلم کی روایت کے ہیں۔دیکھیے:صحیح مسلم،کتاب الحج،باب سفر المراۃمع محرم الی حج وغیرہ،حدیث:1341۔مسلم اور دیگر کتب حدیث میں اس کی ہم معنی بہت سی روایات ہیں،بخاری میں بھی الفاظ کے معمولی فرق کے ساتھ موجود ہیں۔دیکھیے:صحیح بخاری،کتاب الجھاد والسیر،باب من اکتتب فی جیش فخر جت امراتہ حاجۃ۔۔۔۔۔،حدیث:3006۔(عاصم)