کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 376
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (افطار کا وقت ہو جانے پر) روزہ کھولنے میں جلدی کرنے کی ترغیب دی ہے اور فرمایا ہے کہ "لوگ جب تک افطار کرنے میں جلدی کرتے رہیں گے خیر پر رہیں گے۔" [1] بہرحال آپ نے صرف سحری تک وصال کرنے کی رخصت دی ہے،اور جب صحابہ نے آپ علیہ السلام سے کہا کہ اے اللہ کے رسول!آپ وصال کرتے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا:"میں تمہاری طرح سے نہیں ہوں۔"[2] (محمد بن صالح عثیمین) سوال:آپ علیہ السلام کا فرمان ہے کہ "سحری کھایا کرو،بلاشبہ سحری میں برکت ہے۔" [3] سحری میں برکت ہے۔" کا کیا مفہوم ہے؟ جواب:سحری کرنے میں دو طرح کی برکتیں ہیں۔ایک شرعی،دوسری بدنی۔شرعی برکت یہ ہے کہ انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر عمل کر کے آپ کی اقتدا کرتا ہے،اور بدنی برکت یہ ہے کہ انسان کو غذا مل جاتی ہے اور روزہ پورا کرنے میں آسانی رہتی ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لینے کا کیا حکم ہے؟ اور جو آدمی کسی روزے دار کو کھاتا پیتا دیکھے تو کیا اس پر واجب ہے کہ اسے اس کا روزہ یاد دلائے؟ جواب:جو شخص روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لے،اس کا روزہ بالکل صحیح ہے،اور اگر اس اثناء میں اسے یاد آ جائے تو اس پر واجب ہے کہ فورا اس سے رک جائے اور منہ کا لقمہ یا گھونٹ فورا پھینک دے۔بھولے سے کھا پی لینے سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔اس کے صحیح ہونے کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ فرمان ہے جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: "جو بھول گیا اور وہ روزے سے ہوا اور کھا یا پی لیا،تو اسے چاہیے کہ اپنا روزہ پورا کرے،بلاشبہ اللہ نے ہی سے کھلایا پلایا ہے۔" [4]
[1] صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب تعجیل الافطار،حدیث:1957وصحیح مسلم،کتاب الصیام،باب فضل السحور وتاکید استحبابہ واستحباب تاخیرہ وتعجیل الفطر،حدیث:1098وسنن الترمذی،کتاب الصوم،باب ما جاءفی تعجیل الافطار،حدیث:699۔ [2] صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب الوصال،حدیث:1961۔1964وصحیح مسلم،کتاب الصیام،باب النھی عن الوصال،حدیث:1102،1103۔ [3] صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب برکۃالسحور من غیر ایجاب،حدیث:1923و صحیح مسلم،کتاب الصیام،باب فضل السحور وتاکید استحبابہ واستحباب تاخیرہ،حدیث:1095و سنن الترمذی،کتاب الصوم،باب ماجاءفی فضل السحور،حدیث:708۔ [4] صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب الصائم اذا اکل اوشرب ناسیا ،حدیث:1933وصحیح مسلم،کتاب الصیام،باب اکل الناس وشربہ وجماعۃلا یفطر،حدیث:1155وسنن ابی داود،کتاب الصیام،باب من اکل ناسیا،حدیث:2398