کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 371
اس کی استطاعت نہ ہو تو تین دن مسلسل روزے رکھے۔(مجلس افتاء) سوال:ایسی مسلمان عورتوں کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں جو رمضان کی راتیں ٹیلی ویژن،ریڈیو یا ڈش کے سامنے بیٹھ کر جاگ کر گزارتی ہیں،یا بازاروں میں گھومتی رہتی ہیں،یا سوتے رہنا ہی ان کا کام ہوتا ہے،انہیں آپ کیا نصیحت فرمائیں گے؟ جواب:مسلمان آدمی،مرد ہو یا عورت،اس کے لیے لازم ہے کہ ماہ رمضان کا پوری طرح احترام کرے،اپنے اوقات اللہ کی اطاعت میں مشغول رکھے،اللہ کی نافرمانیوں اور برائیوں سے ہمیشہ بچتا رہے،اور رمضان میں تو یہ اور بھی تاکید ہے کیونکہ یہ ایام بڑی عزت اور احترام والے ہیں اور راتوں کو فلمیں دیکھتے ہوئے جاگتے رہنا،ٹیلیویژن،ویڈیو یا ڈش وغیرہ دیکھنے میں مشغول رہنا یا گانے بجانے یا دیگر لہو و لعب میں مشغول ہونا ایسے کام ہیں جو رمضان یا غیر رمضان سب ہی اوقات میں حرام ہیں مگر رمضان میں ان کی حرمت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے،اور ان چیزوں کے ساتھ ساتھ ناجائز طور پر جاگتے رہنا،شرعی واجبات سے غافل رہنا اور دن میں نمازوں سے غفلت کرتے ہوئے سوئے رہنا یہ مزید دوسرے گناہ ہیں۔اور گناہوں کا حال یہ ہے کہ ایک کے بعد دوسرا ہوتا چلا جاتا ہے اور ایک گناہ دوسرے گناہ کی دعوت دیتا ہے۔اللہ ہم سب کو محفوظ رکھے۔ اور عورتوں کا بلاوجہ بازاروں میں نکلنا حرام ہے سوائے اس کے کہ کوئی اہم ضرورت ہو،اور لازم ہے کہ اسی قدر باہر رہے جتنی کہ ضرورت ہو،اور شرط ہے کہ باہر نکلتے ہوئے باپردہ ہو،باوقار ہو،مردوں کے ساتھ اختلاط سے بچے،بلاوجہ اجنبیوں سے گفتگو نہ کرے،سوائے اس کے کہ جتنی لازمی ضرورت ہو،فتنے کا باعث نہ بنے،اور بالخصوص رات کو دیر تک باہر رہنا،اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ نماز کے وقت میں یہ سوئی رہے گی یا اپنے شوہر اور اپنی اولاد کے حقوق میں قصوروار ہو گی۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:وہ کیا امور یا وسائل ہیں جنہیں اختیار کر کے کوئی مسلمان خاتون رمضان المبارک میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کما سکتی ہے؟ جواب:اہم ترین ذرائع یا وسائل،جو کسی بھی مسلمان،مرد ہو یا عورت،کے لیے رمضان المبارک میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے کا باعث اور معاون ہو سکتے ہیں،درج ذیل ہیں: 1۔ اللہ کا خوف اور یہ عقیدہ رکھنا کہ اللہ عزوجل بندے کے تمام طرح کے اعمال،افعال،اقوال حتیٰ کہ ارادوں تک سے آگاہ ہے،اور ان پر وہ بندے کا محاسبہ کرے گا۔بندے کو جب کامل طور پر یہ شعور حاصل ہو جاتا ہے تو وہ یقیناً اللہ کی اطاعت میں مشغول ہوجاتا ہے،نافرمانیوں سے بچتا ہے اور گناہوں سے توبہ کرنے میں جلدی کرتا ہے۔ 2۔ کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا اور قرآن مجید کی تلاوت،کیونکہ اس سے دل نرم ہوتے ہیں۔اللہ عزوجل کا