کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 356
جواب:اگر کوئی شخص روزہ رکھ کر مباشرت کرتا ہے،تو یہ ایک بہت بڑی نافرمانی اور گناہ ہے۔اس پر واجب ہے کہ اس گناہ سے توبہ کرے،ان دنوں کے روزوں کی قضا دے،اور اس کے ساتھ اس پر مغلظ (بھاری اور شدید) قسم کا کفارہ بھی واجب ہے،یعنی ایک غلام آزاد کرنا۔اگر نہ کر سکے تو دو ماہ کے متواتر روزے رکھنا۔اگر اس کی طاقت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ہر مسکین کو آدھا صاع (اڑھائی کلو) طعام ملنا چاہیے۔ اور جتنے دن یہ کام کیا،اتنے دن کا کفارہ ادا کرے ۔۔۔واللہ اعلم۔(صالح فوزان) سوال:ایک عورت بوقت مباشرت اپنے اندر مانع حمل دوا رکھتی ہے۔کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اگر اس عمل کے بعد غسل کر لے،اور وہ دوا نہ نکالی ہو تو کیا اس کی نماز اور روزہ جائز ہو گا؟ جواب:اگر دوا اس کے جسم کے اندر ہے (اور اس نے غسل کر لیا ہے) تو اس کی نماز روزہ بالکل صحیح ہے۔مگر یہ مسئلہ کہ ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں،تو علماء کا اس میں اختلاف ہے۔زیادہ احتیاط اسی میں ہے کہ ایسا نہ کیا کرے۔واللہ اعلم۔(شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ) سوال:رمضان کے دن میں سرمہ یا بعض دیگر زینت کی چیزیں استعمال کرنا (میک اپ کرنا) کیسا ہے،کیا ان سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ جواب:روزے کی حالت میں سرمہ استعمال کرنا،خواہ عورت لگائے یا مرد،اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔علماء کا صحیح تر قول یہی ہے۔مگر افضل یہ ہے کہ روزہ دار اسے رات کو استعمال کرے۔اور اسی طرح صابن اور تیل یا کریم وغیرہ کا استعمال بھی جائز ہے،یعنی جو چہرے کی ظاہری جلد کے لیے نقصان دہ ہو تو اس سے پرہیز کرنا چاہیے ۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:میں بعض اوقات جدید انداز کی زیب و زینت (میک اپ) کر لیا کرتی ہوں،کیا یہ چیزیں کسی طرح میرے روزے پر اثر انداز تو نہیں ہوتی ہیں؟ جواب:اگر کوئی عورت زیب و زینت کے لیے تیل،کریم یا لوشن وغیرہ استعمال کرے،چہرے پر لگائے یا جسم کے کسی اور حصے پر،تو بالکل جائز ہے،اس سے اس کے روزے پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:دمہ (ضیق النفس) کے مریضوں کو ایک دوا سونگھنے کے لیے دی جاتی ہے،کیا اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ جواب:دمہ (یا ضیق النفس) کے مریضوں کو جو دوا دی جاتی ہے کہ وہ پمپ اپنے منہ پر رکھ کر سانس اندر کھینچتے ہیں،جو پھیپڑوں پر اثر انداز ہوتی ہے اور معدے میں نہیں جاتی،یہ چیز کھانے پینے کی چیزوں کےساتھ کسی طرح مشابہ نہیں ہے،بلکہ یہ ان دواؤں کے مشابہ ہے جو احلیل میں ٹیکائی جاتی ہے یا سرمہ ہے یا حقنہ وغیرہ،کہ یہ چیزیں جسم یا دماغ کے اندر جاتی تو ہیں لیکن منہ یا ناک کے ذریعے سے نہیں جاتیں۔ روزے دار کے لیے ان چیزوں کے استعمال میں علماء کا اختلاف ہے۔بعض کہتے ہیں کہ ان سے روزہ نہیں