کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 336
کی استطاعت بھی رکھتا ہو۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اپنی بیٹی کو زکاۃ دے دوں جبکہ وہ اس کی محتاج ہے؟ جواب:زکاۃ کے بارے میں ایک قاعدہ یہ ہے کہ ہر وہ شخص جس میں زکاۃ کا مستحق ہونے کا وصف پایا جاتا ہو اسے زکاۃ دینا جائز ہے (اور دوسرا قاعدہ یہ ہے کہ یہ افراد اس کے اصول (ماں باپ) یا فروع (اولاد) نہ ہوں)۔تو اس بنیاد پر آدمی کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اپنی زکاۃ اپنی بیٹی یا اس کی اولاد کو دے سکے۔اس بارے میں افضل اور احتیاط یہی ہے کہ وہ یہ زکاۃ بیٹی کے شوہر کے حوالے کر دے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:ایک عورت کا سوال ہے کہ میرے والد کی آمدنی میں حلال و حرام ملا جلا ہے تاہم حلال غالب اور حرام قلیل ہے،تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ اپنے لیے کوئی ملازمت ڈھونڈ لوں۔اور عنقریب میری شادی ہونے والی ہے تو کیا میں اپنے والد کے مال میں سے اپنے جہیز کے لیے کچھ لے سکتی ہوں؟ جواب:اگر آپ کے والد کی آمدنی ایسے ہی ہے جیسے کہ آپ نے بیان کیا کہ اس میں حلال و حرام ملے ہوئے ہیں مگر حلال غالب اور حرام قلیل ہے،تو جمہور علماء کے قول کے مطابق آپ کو اس میں سے لے لینا جائز ہے،بشرطیکہ اس نیت سے لیں کہ حلال میں سے لے رہی ہیں،اور اپنے جہیز کے لیے لینا بھی آپ کو جائز ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:ایک آدمی کی بہن ایک تنگدست آدمی سے بیاہی گئی ہے،تو کیا اس بہن کو اپنے بھائیوں سے زکاۃ لے لینا جائز ہے؟ جواب:بیوی کا خرچ اصل میں اس کے شوہر کے ذمے ہے۔اگر شوہر فقیر اور تنگدست ہو،تو اس بیوی کے بھائیوں کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی اس بہن کو زکاۃ دے دیں تاکہ وہ اپنی ذات،اپنے تنگدست شوہر اور اس کی اولاد پر خرچ کر سکے۔بلکہ یہ بیوی اگر اس کے پاس کوئی ایسا مال ہو جس پر زکاۃ واجب ہوتی ہو،تو یہ اپنے مال کی زکاۃ اپنے شوہر کو دے سکتی ہے تاکہ وہ اپنے عیال پر خرچ کر سکے۔(مجلس افتاء) سوال:کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ اپنے شوہر کو بتائے بغیر اپنے ذاتی خاص مال میں سے کسی فوت شدہ عزیز کی طرف سے صدقہ دے؟ اگر وہ یہ صدقہ شوہر کے مال میں سے دے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے ذاتی مال میں سے اللہ کی رضا کے لیے اپنے کسی فوت شدہ عزیز کی طرف سے صدقہ کر سکتی ہے۔چونکہ یہ اپنے ذاتی مال میں سے خرچ کر رہی ہے اور شرعی حدود کے اندر رہتے ہوئے ایسا کرتی ہے تو یہ بالکل بجا اور جائز ہے،اور اسے یہ حق حاصل ہے،اور صدقہ ایک نیک عمل ہے،اگر اللہ تعالیٰ قبول فرما لے تو میت وغیرہ کو اس کا فائدہ پہنچتا ہے،اور شوہر کے مال میں سے بھی ایسا صدقہ کرنا جائز ہے بشرطیکہ اسے اپنے شوہر کی طبیعت اور مزاج کا علم ہو کہ وہ اس پر کوئی اعتراض نہیں کرے گا۔لیکن اگر شوہر کو اس پر