کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 335
کے حساب سے؟ جواب:زیورات کی زکاۃ میں ان کی قیمت خرید کا اعتبار نہیں ہوتا،بلکہ سال گزرنے کے بعد ان کی حالیہ موجودہ قیمت کے لحاظ سے زکاۃ ادا کی جاتی ہے۔(مجلس افتاء) سوال:کیا یہ جائز ہے کہ بیوی اپنے زیورات کی زکاۃ اپنے شوہر کو دے دے۔حالانکہ وہ ملازم ہے اور معقول تنخواہ لیتا ہے،مگر کافی مقروض بھی ہے؟ جواب:جائز ہے کہ بیوی اپنے زیورات یا دیگر اموال کی زکاۃ اپنے شوہر کو دے دے بشرطیکہ وہ فقیر یا مقروض ہو اور ادائیگی استطاعت نہ رکھتا ہو۔یہی قول زیادہ صحیح ہے اور عمومی دلائل سے یہی ثابت ہے۔مثلا اللہ عزوجل کا فرمان ہے: ﴿ إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللّٰهِ وَابْنِ السَّبِيلِ ۖ فَرِيضَةً مِّنَ اللّٰهِ ۗ وَاللّٰهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾(التوبہ:9؍60) "صدقات یعنی زکاۃ و خیرات مفلسوں اور محتاجوں اور کارکنان زکاۃ کا حق ہے،اور ان لوگوں کا جن کی تالیف قلوب منظور ہے،اور غلاموں کے آزاد کرانے میں اور قرض داروں کے قرض ادا کرنے میں،اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں (کی مدد) میں (بھی یہ مال خرچ کرنا چاہے۔یہ حقوق) اللہ کی طرف سے مقرر کر دیے گئے ہیں اور اللہ خوب جاننے والا بڑا حکمت والا ہے۔" (عبدالعزیز بن باز) سوال:کیا یہ جائز ہے کہ میرا شوہر میری طرف سے میرے مال کی زکاۃ ادا کر دے،جبکہ یہ مال اسی نے مجھے دیا ہے؟ اور کیا یہ جائز ہے کہ میں اپنے بھانجے کو زکاۃ دوں؟ میری بہن کا شوہر فوت ہو چکا ہے،اور اس کا یہ بیٹا بھرپور جوان ہے اور اپنی شادی کی فکر میں ہے ۔۔برائے مہربانی اس میں میری رہنمائی فرمائیں۔ جواب:اگر آپ کے پاس بمقدار نصاب سونا چاندی یا کوئی اور مال زکاۃ موجود ہے تو زکاۃ ادا کرنا آپ پر واجب ہے۔لیکن اگر شوہر پر آپ کی طرف سے آپ کی اجازت سے یا والد یا بھائی وغیرہ ادا کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور یہ بھی جائز ہے کہ آپ اپنے بھانجے کی مال زکاۃ سے اس کی شادی وغیرہ میں مدد کر دیں بشرطیکہ وہ اس کے اخراجات برداشت کرنے سے عاجز ہو۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:کیا کسی کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی ماں کو زکاۃ دے؟ جواب:مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی زکاۃ اپنے ماں باپ یا اپنی اولاد کو دے سکے،بلکہ اس پر لازم ہے کہ وہ اپنے خالص مال میں سے ان پر خرچ کرے جب وہ اس کے ضرورت مند ہوں،اور یہ خرچ دینے