کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 319
جو صحیح بخاری میں آئی ہے،کہتی ہیں کہ "ہم عورتوں کو جنازوں کے ساتھ ان کے پیچھے جانے سے منع کیا گیا ہے مگر واجب اور لازم نہیں کیا گیا۔" [1] الغرض یہ منع کوئی حتمی اور شدید نہیں ہے،اس سے حرام ہونا ثابت نہیں ہوتا،صرف کراہت اور ناپسندیدگی ثابت ہوتی ہے۔لہذا عورت کے لیے جنازے کے پیچھے جانا ناپسندیدہ اور مکروہ ہے،لیکن اگر چلی بھی جائے تو گناہگار نہ ہو گی۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:عورت کی میت کو قبر میں اتارتے وقت اس کی قبر کو ڈھانپنے کا حکم ہے،اور اسے کب تک ڈھانپے رکھنا چاہیے ؟ جواب:بعض اہل علم نے لکھا ہے کہ عورت کی میت کو قبر میں اتارتے وقت اس کی قبر کو ڈھانپ لیا جائے،تاکہ عورت کی جسامت وغیرہ ظاہر نہ ہو،مگر یہ واجب نہیں ہے۔اور اگر کوئی ڈھانپے تو یہ اس پر اینٹیں برابر کیے جانے تک ہونا چاہیے ۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:عورت کے لیے زیارت قبور کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورتیں مردوں ہی کی جنس سے ہیں۔جو چیز مردوں کے لیے جائز ہے وہ عورتوں کے لیے بھی جائز ہے اور جو ان کے لیے مستحب ہے وہ عورتوں کے لیے بھی مستحب ہے،سوائے اس کے جسے کسی خاص دلیل نے مستثنیٰ کر دیا ہو۔ اور زیارت قبور کے مسئلہ میں ایسی کوئی خاص دلیل نہیں ملتی ہے جو عورتوں کے لیے اس عمل کو بالخصوص حرام بتاتی ہو۔بلکہ صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا وہ واقعہ آیا ہے،جس میں ہے کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموشی سے بستر سے نکل کر بقیع کی طرف تشریف لے گئے تاکہ اہل قبور کے لیے دعا فرمائیں،تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بھی ان کے پیچھے پیچھے چلی گئیں۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہونے لگے تو یہ بھی واپس ہو لیں،جب آپ تیز چلے تو یہ بھی خوب تیز چلیں اور اپنے بستر میں آ دبکیں اور اوپر سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی آن پہنچے جبکہ ان کی سانسیں پھول رہی تھیں۔آپ نے پوچھا:کیا بات ہے؟ پھر فرمایا:"کیا تو سمجھتی ہے کہ اللہ اور اس کا رسول تجھ پر ظلم کرے گا؟ میرے پاس ابھی جبریل آئے تھے اور کہا کہ:آپ کا رب آپ کو سلام کہہ رہا ہے،اور آپ کو حکم دیتا ہے کہ بقیع کی طرف جائیں اور ان لوگوں کے لیے استغفار کریں۔"[2] ایک روایت میں ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا:(تعجب ہے) اے اللہ کے رسول!میں کہاں تھی اور آپ کہاں تھے،پھر انہوں نے دریافت کیا کہ "میں جب قبروں کی زیارت کروں تو کیا کہا کروں؟" تو آپ نے
[1] صحیح مسلم،کتاب الجنائز،باب نھی النساء عن اتباع الجنائز،حدیث:938 و سنن ابن ماجہ،کتاب الجنائز،باب ما جاء فی اتباع النساء الجنائز،حدیث:1577 صحیح [2] صحیح مسلم،کتاب الجنائز،ما یقال عند دخول القبور والدعا لاھلہ،حدیث:974 و سنن النسائی،کتاب الجنائز،باب الامر بالاستغفار للمومنین،حدیث:2037 صحیح