کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 306
جواب:اس خاتون کو چاہیے کہ میتوں کو غسل دینے میں اللہ سے اجروثواب کی نیت رکھے اور ثابت قدمی سے کام لے،بالخصوص جبکہ اس کی ضرورت بھی ہے،اور اس کی اس کام میں اچھی شہرت ہے اور وہ اسے بخوبی انجام دے سکتی ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "جو شخص جب تک اپنے کسی (بہن) بھائی کی ضرورت میں اس کا مددگار ہو گا،اللہ تعالیٰ اس کی مدد میں ہو گا۔"[1] صحیح مسلم میں ہے: "اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے۔" [2] اسی معنی و مفہوم کی اور بھی بہت سی احادیث آئی ہیں۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:جو عورت حالت احرام میں فوت ہو جائے،اسے کس طرح کفن دیا جائے؟ جواب:جو عورت حالت احرام میں فوت ہو اس کا کفن عام عورتوں ہی کی طرح ہے،یعنی ازار (نیچے کی چادر)،اوڑھنی،قمیص اور دو لفافے،اور پھر اس کا چہرہ ڈھانپ دیا جائے لیکن اس پر نقاب نہ ڈالا جائے،کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام والی کو نقاب لینے سے منع فرمایا ہے۔لیکن نقاب کے علاوہ اوڑھنی یا لفافے وغیرہ سے اس کا چہرہ ڈھانپنا جائز ہے،اور احرام کی وجہ سے اسے خوشبو بھی نہ لگائی جائے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:کیا عورتیں کسی میت کا جنازہ پڑھ سکتی ہیں؟ جواب:مسلمان میت کا جنازہ پڑھنا مردوں عورتوں سب کے لیے ایک شرعی حق ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "جو کسی جنازے میں شریک ہو حتیٰ کہ اس پر نماز پڑھی جائے تو اس کے لیے ایک قیراط اجر ہے،اور جو اس کے ساتھ رہا حتیٰ کہ اسے دفن کیا گیا تو اس کے لیے دو قیراط ہے۔پوچھا گیا اے اللہ کے رسول!دو قیراط سے کیا مراد ہے؟ فرمایا:دو بڑے پہاڑوں کی مانند۔"[3]
[1] صحیح بخاری،کتاب المظالم،باب لا یظلم المسلم المسلم،حدیث:2310 و صحیح مسلم،کتاب البر والصلۃ،باب تحریم الظلم،حدیث:2580 المعجم الکبیر للطبرانی:5؍118،حدیث:4805 [2] صحیح بخاری،کتاب المظالم،باب لا یظلم المسلم المسلم،حدیث:2310 و صحیح مسلم،کتاب البر والصلۃ،باب تحریم الظلم،حدیث:2580 صحیح ابن حبان:2؍291،حدیث:533 اسنادہ صحیح و مسند احمد بن حنبل:2؍91،حدیث:5646،اسنادہ صحیح۔ [3] صحیح بخاری،کتاب الجنائز،باب من انتظر حتی تدفن،حدیث:1261 صحیح مسلم،کتاب الجنائز،باب فضل الصلاۃ علی الجنازہ و اتباعھا،حدیث:945 و سنن ابن ماجہ،کتاب الجنائز،باب ما جء فی ثواب من صلی علی جنازہ،حدیث:1539 صحیح،و صحیح ابن حبان:7؍347،حدیث؛ 3078،اسنادہ صحیح