کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 303
(4) كتاب الجنائز خواتین اور جنازہ اور زیارت قبور کے احکام و مسائل سوال:کوئی شخص اپنے مرنے کی دعا کرے،اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:موت مانگنا جائز نہیں ہے بلکہ اس کی تمنا کرنا بھی جائز نہیں ہے۔نبی علیہ السلام کا فرمان ہے:"تم میں سے کوئی شخص کسی دکھ تکلیف آ جانے کی وجہ سے مرنے کی ہرگز تمنا نہ کرے،اگر ضروری ہی چاہے تو یوں کہے: (اللّٰهُمَّ أَحْيِنِى مَا كَانَتِ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي،وَتَوَفَّنِى إِذَا كَانَتِ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي.) "اے اللہ!مجھے زندہ رکھ جب تک میرا زندہ رہنا میرے لیے بہتر ہو،اور مجھے وفات دے جب میرا مر جانا میرے لیے بہتر ہو۔"[1] اسی طرح آپ علیہ السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا یہ بھی ہے: (اللّٰهُمَّ بِعِلْمِكَ الْغَيْبَ وَقُدْرَتِكَ عَلَى الْخَلْقِ أَحْيِنِي مَا عَلِمْتَ الْحَيَاةَ خَيْرًا لِي وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي.. )
[1] صحیح بخاری،کتاب المرضی،باب نھی تمنی المریض الموت،حدیث:5347 و صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعا،باب تمنی کراھۃ الموت یضر نزل بہ،حدیث:2580 و سنن ترمذی،کتاب الجنائز،باب النھی عن تمنی للموت،حدیث:970 و مسند احمد بن حنبل:3؍101،حدیث:11998