کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 298
" ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ " پھر قرآن میں سے وہ حصہ قراءت کر جو تجھے آسان لگے اور یاد ہو۔" [1] اسی طرح ابن ماجہ کی روایت میں ہے کہ "ایک آدمی نے کہا:اے اللہ کے رسول!میں قرآن میں سے کچھ یاد نہیں رکھ سکتا ہوں،تو آپ مجھے سکھا دیجیے جو مجھے میری نماز میں کافی ہو۔آپ نے اس سے فرمایا:یوں کہا کر " سبحان اللّٰه , والحمد للّٰه , ولا اله إلا اللّٰه , واللّٰه اكبر , و لا حول و لا قوة الا باللّٰه " (ابن ماجہ بروایت عبداللّٰه بن ابی اوفی۔اور سند اس کی حسن ہے) ۔[2] علاوہ ازیں اللہ عزوجل کا فرمان ہے: لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا (البقرۃ:2؍286) "اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی ہمت سے زیادہ کا مکلف نہیں ٹھہراتا ہے۔" صحیحین میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس بات پر میں نے تمہیں چھوڑا ہے مجھے اسی پر رہنے دو (زیادہ سوال اور کرید مت کیا کرو)۔تم سے پہلے لوگ اسی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے کہ وہ سوال بہت زیادہ کرتے تھے اور اپنے نبیوں کی مخالفت کرتے تھے۔تو جب میں نے تم کو کسی چیز سے منع کر دیا ہو تو اس سے باز رہو۔اور اگر کسی چیز کا کچھ حکم دیا ہو تو جس قدر ہمت ہو اس پر عمل کیا کرو۔"[3] (محمد بن عبدالمقصود) سوال:ایک عورت مسجد میں آئی اور دیکھا کہ ایک خاتون پہلے سے نماز پڑھ رہی ہے،اور آنے والی کو معلوم ہے کہ یہ سنتیں پڑھ رہی ہے۔مگر آنے والی نے اس کے پیچھے جماعت کی نیت سے فرض نماز شروع کر دی تو کیا اس فرض پڑھنے والی کی نماز صحیح ہے؟ اور کیا اس وقت نماز میں وہ بلند آواز سے قراءت کر سکتی ہے؟ جواب:صحیح میں ہے کہ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھا کرتے تھے،پھر اپنی
[1] صحیح بخاری،کتاب الاذان،باب وجوب القراءۃ للامام والماموم،حدیث:758 و صحیح مسلم،کتاب الصلاۃ،باب وجوب قراءۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ،حدیث:397 [2] سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب ما یجزی الامی ۔۔،حدیث:832 و مسند ابی داود،الطیالسی،ص:109 و ضمن مسند عبداللّٰه بن ابی اوفی،مسند احمد بن حنبل:4؍353 و مسند عبداللّٰه بن ابی اوفی۔ [3] صحیح بخاری،کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،باب الاقتداء بسنن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم،حدیث:6858 و صحیح مسلم،کتاب الحج،باب فرض الحج مرۃ فی العمر،حدیث:1337 و سنن النسائی،کتاب مناسک الحج،باب وجوب الحج،حدیث 2619