کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 296
سوال:اگر میں کوئی آیت سجدہ پڑھوں یا سنوں،تو کیا اپنی اس حالت میں سجدۂ تلاوت کر سکتی ہوں کہ سر اور جسم کا کوئی حصہ نہ ڈھانپا ہو؟ جواب:ہاں اس طرح سجدہ کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے خواہ سر ننگا بھی ہو۔کیونکہ راجح قول کے مطابق اس سجدے کا حکم نماز والا نہیں ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:مسواک کا کیا حکم ہے؟ اور مسلمان کو کس ہاتھ سے مسواک کرنی چاہیے ؟ جواب:مسواک کرنا ایک مسنون عمل ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بہت سے فرامین میں اس کی تلقین فرمائی ہے۔[1] رہا یہ مسئلہ کہ کس ہاتھ سےمسواک کی جائے؟ تو ہمارے سامنے اس بارے میں کوئی خاص نص نہیں ہے۔البتہ علماء میں سے کچھ نے دائیں ہاتھ اور کچھ نے بائیں ہاتھ کا لکھا ہے،اور ان دونوں اقوام کی کوئی نہ کوئی وجہ بھی ہے۔بالخصوص جن حضرات نے دائیں ہاتھ کا کہا ہے،ان کی دلیل یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہر عمل میں دائیں جانب کو پسند فرمایا کرتے تھے۔[2] (محمد ناصر الدین الالبانی ) سوال:میں نے کچھ لوگوں سے صلاۃ حاجت اور صلاۃ حفظ القرآن کے متعلق سنا ہے تو کیا فی الواقع یہ نمازیں ہیں یا نہیں؟ جواب:یہ دونوں نمازیں صحیح احادیث سے ثابت نہیں ہیں،نہ نماز حاجت اور نہ نماز حفظ القرآن۔اس قسم کی عبادت کے ثابت کرنے کے لیے کوئی پختہ شرعی صحیح دلیل ہونی چاہیے ۔چنانچہ ہمیں ایسی کوئی صحیح شرعی حجت نہیں
[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر میں اپنی امت پر مشقت نہ سمجھتا تو انہیں عشاء کی نماز دیر سے پڑھنے اور ہر نماز کے وقت؍ساتھ مسواک کرنے کا حکم دیتا۔ صحیح بخاری،کتاب الجمعۃ،باب السواک یوم الجمعۃ،حدیث:887 و صحیح مسلم،کتاب الطھارۃ،باب السواک،حدیث:252 مسواک کی پابندی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا۔ ایک روایت میں ہے،ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں،نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر میں داخل ہوتے تو سب سے پہلے مسواک کرتے۔ صحیح مسلم،کتاب الطھارۃ،باب السواک،حدیث:253۔(عاصم) [2] صحیح بخاری،کتاب الصلاۃ،باب التیمن فی دخول المسجد وغیرہ،حدیث:426 و صحیح مسلم،کتاب الطھارۃ،باب ا لتیمن فی الطھور وغیرہ،حدیث:268 و سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی الانتعال،حدیث:4140۔