کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 294
ممکن تھا کہ یہ ان کے لیے کسی فتنے کا باعث بن جاتی۔ چنانچہ بعد میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما جب خلیفہ بنے اور انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ حدیث سنی تو انہوں نے کعبہ کو ابراہیمی بنیادوں پر تعمیر کیا،جبکہ حجاج بن یوسف نے کعبہ پر منجنیقوں کے ذریعے سے سنگ باری کر کے اسے ۔۔۔کر دیا تھا۔مگر عبدالملک بن مروان نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کے شہید کیے جانے کے بعد کعبہ کو گرا کر پھر پہلی حالت پر تعمیر کرا دیا،اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی تعمیر پر قائم نہ رہنے دیا۔بعد میں جب اسے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث بتائی گئی تو اس نے دوبارہ اس طرح تعمیر کے متعلق سوال کیا تو کہا گیا کہ اب اسے اسی طرح رہنے دو،کہیں یہ معاملہ سیاسی اکھاڑہ نہ بن جائے۔چنانچہ اس نے بھی اسے اسی طرح رہنے دیا۔الغرض دنیا کی کسی مسجد کو مسجد نبوی پر یا مسجد الحرام پر قیاس نہیں کیا جا سکتا اور نہ یہ جائز ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:کیا کسی عورت کے لیے جائز ہے کہ اپنے گلے میں ہار لٹکا کر نماز پڑھے،یا انگوٹھی پہنے ہو یا اس کے سامنے آئینہ ہو یا کوئی تصویر ہو؟ اس مسئلہ کی وضاحت فرما دیں۔اللہ آپ کو برکت دے۔ جواب:ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ ہر ایسی چیز سے دور رہے جو اس کے لیے اس کی نماز میں مشغولیت اور پریشان خیالی کا باعث بن سکتی ہو،اس لیے مناسب نہیں ہے کہ شیشے یا آئینے کے سامنے نماز پڑھی جائے یا سامنے دروازہ کھلا ہوا ہو جس سے کہ نماز میں کوئی مشغولیت ہو سکتی ہو۔اسی طرح ایسی جگہ نماز پڑھنا جہاں تصویریں لٹکی ہوئی ہوں یا سامنے لگائی گئی ہوں درست نہیں ہے کیونکہ اس میں ایک تو ان لوگوں سے مشابہت ہے جو تصویروں کی پوجا کرتے ہیں اور دوسرے تصویر سامنے ہونے کی وجہ سے نظر اس پر پڑے گی اور نماز میں خلل ہو گا۔[1] اور یہ سوال کہ عورت اپنے زیور پہن کر نماز پڑھے،تو یہ بھی ان امور میں سے ہے جس سے دل اور دماغ ان میں مشغول اور الجھ سکتا ہے،تو نماز میں ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے جو بندے کو نماز سے مشغول یا غافل کرنے والی ہو۔چاہیے کہ یہ زیورات نماز کے بعد پہن لیا کرے۔تاہم اگر وہ یہ پہنے ہوئے نماز پڑھ بھی لیتی ہے،اور یہ کسی عمل کثیر کا باعث بھی نہیں بنتے ہیں تو اس کی نماز صحیح ہو گی۔کیونکہ معمولی عمل نماز کے لیے کسی خرابی کا باعث نہیں ہوا کرتا ہے جیسے کہ کپڑا درست کر لینا،پگڑی ٹھیک کر لینا،یا گھڑی وغیرہ باندھ لینا وغیرہ۔(مجلس افتاء) سوال:کیا مشہد حسین رضی اللہ عنہ میں نماز پڑھ لینا جائز ہے یعنی وہ مسجد جس میں سیدنا حسین رضی اللہ عنہ مدفون ہیں؟
[1] راقم مترجم عرض کرتا ہے کہ اگر یہ تصویر کسی جاندار یا انسان وغیرہ کی ہو تو صحیح احادیث کی روشنی میں اس جگہ فرشتے نہیں آتے ہیں۔