کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 289
اور یاد رہے کہ جمع بین الصلوٰتین میں جمع صوری ہونے کا قول ائمہ اربعہ اور دیگر بہت سے ائمہ سے مروی ہے،سوائے امام محمد بن سیرین اور ربیعہ بن عبدالرحمٰن کے۔ پھر یہ بھی قابل لحاظ ہے کہ یہ حضرات جو جمع حقیقی کے قائل ہیں جیسے کہ امام محمد بن سیرین،ربیعہ بن عبدالرحمٰن اور ان کے مؤیدین مثلا قفال اور ابن منذر وغیرہ،وہ اس کے لیے شرط کرتے ہیں کہ آدمی اس عمل کو اپنی عادت نہ بنائے،بلکہ واقعی طور پر کوئی مشقت ہو تو کبھی ایسا کر لے تو جائز ہے۔مگر اس طرح سے جمع کرنے کو اپنی عادت بنا لینا اس کا سلف میں سے کوئی بھی قائل نہیں رہا ہے۔اگر آدمی قواعد شریعت سے کسی قدر آگاہ ہے تو اس تفصیل کے پیش نظر اسے اپنے طرز عمل سے باز آ جانا چاہیے ۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:میں اپنے شوہر سے علم و فقہ میں کافی حد تک فائق ہوں اور وہ گویا آدھا ان پڑھ ہے جبکہ میں کلیہ شرعیہ کی طالبہ ہوں۔تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ نماز میں اپنے شوہر کی امام بن جایا کروں؟ جواب:عورت کے لیے کسی طرح جائز نہیں کہ مردوں کی امامت کرا سکے،خواہ اس کا ان کے ساتھ تعلق شوہر،بیٹے یا باپ والا ہی کیوں نہ ہو۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمُ امْرَأَةً) [1] "وہ قوم ہرگز فلاح نہیں پا سکتی جنہوں نے اپنا معاملہ عورت کے سپرد کر دیا۔" خواہ عورت قراءت قرآن میں ان مردوں سے کسی قدر بڑھ کر ہی کیوں نہ ہو۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: (يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللّٰهِ) [2] "قوم کی امامت وہ کرائے جو ان میں کتاب اللہ کا زیادہ قاری ہو۔" اس خطاب میں مردوں کے ساتھ عورت شامل نہیں ہے۔قوم کا لفظ مردوں کے لیے استعمال ہوا ہے،عورتوں کے لیے نہیں،جیسے کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ (الحجرات:49؍11) "اے ایمان والو!کوئی قوم کسی قوم سے ٹھٹھا مذاق نہ کیا کرے،ہو سکتا ہے وہ ان سے افضل اور بہتر
[1] صحیح بخاری،کتاب المغازی،باب کتاب النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم الی کسری و قیصر،حدیث:4163 و سنن الترمذی،کتاب الفتن،باب لا نھی عن سب الریاح(باب منہ)،حدیث:2262 [2] صحیح مسلم،کتاب المساجد،باب من احق بالامامۃ،حدیث:673 و سنن الترمذی،ابواب الصلاۃ،باب من احق بالامامۃ،حدیث:235 و سنن النسائی،کتاب الامامۃ،باب من احق بالامامۃ،حدیث:780