کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 264
رکھنے ہوں گے،کیونکہ وہ حائضہ نہیں ہے۔اور حکم ہمیشہ اپنی علت کے ساتھ آتا ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى (البقرۃ:2؍222) "یہ لوگ آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں،کہہ دیجیے کہ یہ ایک خرابی (نجاست) ہے۔" تو جب یہ خرابی موجود ہو گی اس کا حکم بھی پایا جائے گا،اور جب نہیں ہو گی اس کا حکم بھی نہیں ہو گا۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:کیا عورت پر اس کے ایام مخصوصہ کے دنوں کی نمازوں کی قضا واجب ہے اور کیا اسے ان دنوں میں صرف اپنے بال دھو لینا جائز ہے؟ جواب:حائضہ عورت پر ان دنوں کی نمازوں کی کوئی قضا نہیں ہے،اور یہ حکم صریح ہے اور علماء کا اس پر اجماع ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: " أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ؟" "کیا یہ نہیں کہ عورت جب ایام میں ہوتی ہے تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزے رکھ سکتی ہے۔" [1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ کیا وجہ ہے کہ حائضہ اپنے روزوں کی قضا تو دیتی ہے مگر نمازوں کی قضا نہیں دیتی؟ انہوں نے جواب دیا کہ: "ہمیں یہ کیفیت لاحق ہوتی تھی تو ہمیں اپنے روزوں کی قضا کا حکم دیا جاتا تھا،نمازوں کا نہیں۔"[2] اس سے معلوم ہوا کہ حائضہ پر ان دنوں کی نمازوں کی قضا نہیں ہے۔اور ان دنوں میں بال دھو لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔اور یہ جو آپ نے سنا کہ یہ جائز ہیں یہ بات درست نہیں ہے۔بلکہ حسب خواہش اپنا سر یا اپنا بدن دھونا چاہے تو دھو سکتی ہے۔اسی طرح مہندی بھی لگانا چاہے تو لگا سکتی ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:میں صبح نماز فجر کے لیے جاگی،مگر سورج نکلنے کے بعد ۔۔اور میں نے خون دیکھا تو کیا طہر کے بعد مجھے اس نماز کی قضا دینا ہو گی یا نہیں ۔۔؟ جواب:ہاں!اس کے ذمے ہے کہ طہر شروع ہونے پر فجر کی یہ نماز بطور قضا ادا کرے۔کیونکہ اصل معاملہ خون نہ آنا ہے،جب خون نہیں تھا تو اس کے معنی یہ ہیں کہ اس نے نماز کا وقت اس وقت پایا جب وہ حیض سے نہ تھی۔مگر مجھے افسوس ہے کہ یہ خاتون نماز فجر کے لیے سورج نکلنے کے بعد بیدار ہوئی۔انسان کو انتہائی محتاط رہنا چاہیے
[1] صحیح بخاری،کتاب الحیض،باب ترک الحائض الصوم،حدیث:304 و صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات،حدیث:80 [2] صحیح بخاری،کتاب الحیض،باب لا تقضی الحائض الصلاۃ،حدیث:321 و صحیح مسلم،کتاب الحیض،باب وجوب قضاء الصوم علی الحائض دون الصلاۃ،حدیث:335