کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 247
خسر کے،یا اپنے لڑکوں کے،یا اپنے خاوندوں کے لڑکوں کے،یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے،یا اپنے میل جول کی عورتوں کے،یا اپنے غلاموں کے یا ایسے نوکر چاکر مردوں کے جو شہوت والے نہ ہوں،یا ایسے بچوں کے جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے مطلع نہیں،اور اس طرح زور زور سے پاؤں مار کر نہ چلیں کہ ان کی پوشیدہ زینت معلوم ہو جائے،اے مسلمانو!تم سب کے سب اللہ کی جناب میں توبہ کرو تاکہ نجات پا جاؤ۔" اور سورۃ الاحزاب میں فرمایا ہے: ﴿ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَّحِيمًا (الاحزاب 33؍59) "اے نبی اپنی بیویوں سے اور اپنی صاجزادیوں سے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیجیے کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں،اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی،پھر ستائی نہ جائیں گی اور اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔" اور احادیث میں سیدہ زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (عورتوں سے) فرمایا:"جب تم میں سے کوئی عورت عشاء کے لیے آنا چاہے تو اسے اس رات خوشبو نہیں لگانی چاہیے۔"[1] اور دوسری روایت میں ہے "جب تم میں سے کوئی عورت مسجد میں آنا چاہے تو خوشبو کو نہ چھوئے۔"[2] یہ دونوں روایتیں صحیح مسلم میں ہیں۔ اور احادیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ صحابہ کی عورتیں فکر کی جماعت میں حاضر ہوا کرتیں تو اپنی بڑی چادروں میں لپٹی ہوئی آتی تھیں،کوئی انہیں پہچان نہ پاتا تھا۔[3] اور یہ بھی ثابت ہے کہ عمرہ بنت عبدالرحمٰن بیان کرتی ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا،فرماتی تھیں کہ "اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کا یہ انداز دیکھ لیتے جو انہوں نے اب اختیار کر لیا ہے،تو آپ انہیں مسجدوں میں آنے سے یقینا منع فرما دیتے،جیسے کہ بنی اسرائیل کی عورتوں کو منع کر دیا گیا تھا۔" عمرہ سے پوچھا گیا:کیا بنی اسرائیل کی عورتوں کو مسجدوں سے روک دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ:"ہاں۔"[4] ان بیانات سے واضح ہے کہ مسلمان خاتون جب اپنے لباس وغیرہ میں شرعی آداب کی پابند ہو،فتنہ
[1] صحیح مسلم،کتاب الصلاۃ،باب خروج النساء الی المساجد،حدیث:443 [2] صحیح مسلم،کتاب الصلاۃ،باب خروج النساء الی المساجد،حدیث:443 [3] صحیح بخاری،کتاب الاذان،باب خروج النساء الی المساجد باللیل والغلس،حدیث:867 [4] صحیح مسلم،کتاب الصلاۃ،باب خروج النساء الی المساجد،حدیث:445۔ صحیح بخاری،کتاب الاذان،باب خروج النساء الی المساجد باللیل والغلس،حدیث:869۔ سنن ابی داؤد،کتاب الصلاۃ،باب التشدید فی ذلک،حدیث:569