کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 234
جواب:نہیں،ہرگز نہیں،اس کی نماز باطل نہیں ہو گی،بلکہ اگر عورت مردوں کی موجودگی میں نماز پڑھے تو نہ اس کی نماز باطل ہو گی اور نہ مردوں کی۔تاہم اصل قاعدہ یہ ہے کہ عورتوں کی صفیں مردوں کی صفوں سے پیچھے ہونی چاہییں ۔لیکن اگر بہت زیادہ بھیڑ ہو اور اتفاق سے کوئی مرد کے آگے نماز پڑھ لے تو اس عورت کی نماز باطل نہیں ہو گی بشرطیکہ اس نے شرعی حجاب لیا ہو اور اس کے جسم کا کوئی ایسا حصہ ظاہر نہ ہو جس کا اجنبیوں کے سامنے ظاہر کرنا ناجائز ہو۔اس کی نماز بالکل صحیح ہو گی۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:عورت کے لیے نماز کے دوران اپنے ہاتھوں اور قدموں کے چھپانے کا کیا حکم ہے؟ جواب:شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے کہ نماز کے دوران ان کا چھپانا لازمی نہیں ہے کیونکہ یہ عورۃ (قابل ستر حصہ) نہیں ہے۔اور کتاب "الانصاف" میں لکھا ہے کہ یہی بات درست ہے۔ اور حدیث ام سلمہ رضی اللہ عنہا میں ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا کہ کیا عورت اپنی درع (لمبی قمیص) اور اوڑھنی میں نماز پڑھ سکتی ہے جبکہ اس نے نیچے کی چادر نہ باندھ رکھی ہو؟ تو آپ نے فرمایا:"جب درع (لمبی قمیص) اس قدر وسیع ہو کہ اس کے قدموں کی پشت کو بھی چھپا لے (تو درست ہے)۔" [1] اس روایت سے اگرچہ عورت کے لیے نماز کے دوران اپنے پاؤں چھپانا واجب معلوم ہوتا ہے،مگر بہت سے علماء نے اسے ضعیف قرار دیا ہے اور کہتے ہیں کہ یہ حدیث نہ مرفوع صحیح ہے اور نہ موقوف،لہذا اسے دلیل نہیں بنایا جا سکتا۔ اور عورت کو یہ حکم دینا کہ وہ اجنبیوں کی عدم موجودگی میں بھی اپنے ہاتھ اور قدم چھپائے (کسی صحیح) دلیل کا محتاج ہے۔اسے یہی حکم دیا گیا ہے کہ وہ اوڑھنی اور کامل قمیص کے ساتھ نماز پڑھے۔لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمومی فرمان کہ المراة عورة [2] (عورت چھپانے کے لائق ہے) اس بات کی دلیل ہے کہ ہاتھ پاؤں کا نماز میں چھپا لینا زیادہ احتیاطی ہے ۔۔واللہ اعلم۔ (عبداللہ فوزان) سوال:کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ نماز کے دوان اس کے ہاتھ ننگے ہوں ۔۔؟ جواب:جمہور علماء کے نزدیک یہ ہے کہ نماز کے دوران عورت کے ہاتھ ننگے رہ جائیں تو یہ جائز ہے۔امام رحمۃ اللہ علیہ سے ایک روایت اسی کی تائید میں آتی ہے لیکن ایک دوسری روایت میں انہوں نے حتمی طور پر یہ کہا ہے کہ "عورت کو اپنے ہاتھ ننگے رکھنا جائز نہیں ہے۔" اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جن احادیث میں ہاتھ ننگے ہونے کا بیان ہے وہ اس مسئلے میں صریح نہیں ہیں۔اور وہ حدیث جس میں ہے کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیعت
[1] سنن ابی داؤد،کتاب الصلوۃ،باب فی کم تصلی المراۃ،حدیث:640۔ المستدرک للحاکم:1؍250،حدیث:639۔ موطا امام مالک:1؍142 حدیث:36 [2] سنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب کراھیۃ الدخول علی المغیبات(باب عنہ)،حدیث:1173۔ صحیح ابن حبان:12؍413 حدیث:5599۔ مصنف ابن ابی شیبۃ:2؍157 حدیث:7616