کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 232
ہے،تو کیا اس کی نماز صحیح ہے یا نہیں؟ جواب:ہاں،اس کی نماز بالکل درست ہے،کیونکہ وہ کھڑے ہونے سے معذور ہے اور فرض نمازوں میں قیام کرنا (کھڑے ہو کر نماز پڑھنا) فرض ہے بشرطیکہ اسے اس کی طاقت ہو۔لہذا چوٹ یا موچ وغیرہ کے سبب وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے۔اگر اس کے لیے ممکن ہو کہ کسی بیساکھی وغیرہ کے سہارے کھڑی ہو سکتی ہو تو اسے چاہیے کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے۔چنانچہ گزشتہ دنوں میں وہ جو نمازیں اس طرح پڑھتی رہی ہے وہ درست ہیں،کیونکہ اسے اس کی قدرت نہیں تھی۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا کہ: "صل قائما فان لم تسطع فقاعدا،فان لم تسطع فعلى جنب "[1] "نماز کھڑے ہو کر پڑھا کر،اگر طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر،اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل ہو کر پڑھ۔" (عبداللہ بن جبرین) سوال:وحشی جانوروں کے چمڑے کی فر میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟ جواب:خرگوش کی فر میں بلاشبہ نماز جائز ہے۔لومڑی کی فر میں اختلاف ہے اور ظاہر یہ ہے کہ جائز ہے۔اسی طرح بجو کے چمڑے میں بھی جائز ہے۔اور جن درندوں کے چمڑوں کو پہننے سے آپ نے منع فرمایا ہے،ان کے علاوہ باقی کے چمڑوں میں نماز پڑھ لینا جائز ہے۔(شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ) سوال:کیا جب بھی بھولے سے کسی نجس اور پلید کپڑے میں نماز شروع کر دوں اور دوران نماز مجھے یاد آئے تو کیا مجھے نماز توڑ دینی چاہیے اور اپنا کپڑا تبدیل کرنا چاہیے ؟ اور وہ کون سے حالات ہیں جن میں نماز توڑنا ناجائز ہے ۔۔؟ جواب:جو شخص نماز پڑھے اور اسے معلوم ہو کہ اس کے کپڑے یا جسم پر نجاست ہے تو اس حالت میں اس کی نماز باطل ہے۔اور اگر اسے معلوم نہ ہو حتیٰ کہ نماز پوری ہو گئی تو اس کی نماز صحیح ہو جائے گی اور اسے دہرانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔اگر نماز کے دوران میں اسے یاد آئے یا معلوم ہو جائے اور اسے جلدی سے دور کرنا ممکن ہو تو چاہیے کہ نماز کے دوران میں ہی دور کر دے اور اپنی بقیہ نماز پوری کرے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ایک بار جبریل امین علیہ السلام نے آپ کو دوران نماز میں خبر دی کہ آپ کے موزوں میں نجاست ہے،تو آپ نے فورا اپنے موزے اتار دئیے۔[2] اور اس طرح آپ کی پہلے والی نماز جو پڑھی جا چکی تھی باطل نہ ہوئی ۔۔ایسے ہی مثلا
[1] صحیح بخاری ،حدیث:1066۔ سنن ابی داود،حدیث:952۔سنن الترمذی،حدیث:372 [2] سنن ابی داؤد،کتاب الصلاۃ،باب الصلاۃ فی النعل،حدیث:650۔ السنن الکبری للبیہقی:2؍431،حدیث:4048