کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 231
لہذا اگر عورت کے پاس اجنبی لوگ بھی موجود ہوں تو اسے (نماز کے دوران میں) اپنا چہرہ اور ہاتھ بھی چھپانے ہوں گے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:ایک عورت رات کو نماز پڑھتی ہے اور یہ اس کا معمول ہے،مگر بعض اوقات وہ قیام کرنے سے قاصر ہوتی ہے،اور اسے کہا گیا ہے کہ بیٹھنے والے کا اجر قیام کرنے والے کے مقابلے میں نصف (آدھا) ہوتا ہے،تو کیا یہ بات صحیح ہے؟ جواب:ہاں یہ صحیح ہے،نبی علیہ السلام سے ثابت ہے آپ نے فرمایا ہے کہ: "صَلاةِ الْقَاعِدِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ صَلاةِ الْقَائِمِ "[1] "بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہو کر پڑھنے والے کے مقابلے میں آدھی ہوتی ہے۔" لیکن اگر اس کی عادت کھڑے ہو کر پڑھنے کی ہو اور پھر وہ عاجزی اور معذوری کے باعث بیٹھ کر پڑھے تو اللہ تعالیٰ اسے کھڑے ہو کر پڑھنے کا ہی ثواب عنایت فرمائے گا۔کیونکہ آپ علیہ السلام کا فرمان ہے کہ "إذَا مَرِضَ الْعَبْدُ أَوْ سَافَرَ كُتِبَ لَهُ مِنْ الْعَمَلِ مَا كَانَ يَعْمَلُه وَهُوَ صَحِيحٌ مُقِيمٌ " [2] "جب بندہ بیمار ہو جاتا ہے یا سفر میں ہوتا ہے تو اس کے لیے وہی عمل لکھے جاتے ہیں جو وہ اپنی صحت اور اقامت کے دنوں میں کیا کرتا تھا۔" تو اگر کوئی بندہ اپنی بیماری کے باعث ساری نماز ہی بیٹھ کر پڑھے تو اللہ تعالیٰ اسے کامل اجر عنایت فرمائے گا۔اس وجہ سے کہ اس کی نیت کھڑے ہو کر ہی پڑھنے کی ہے اور جس قدر اس کی ہمت ہے اس پر وہ عمل کر رہا ہے تو جب وہ اس سے عاجز ہے (تو اجر سے ان شاءاللہ محروم نہیں ہے) (شیخ الاسلام ابن تیمیہ) سوال:ایک مریضہ ہے اس کی کمر میں چوٹ اور موچ کا اثر ہے،اور اس پر پلستر سا چڑھایا گیا ہے اور اب وہ کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتی بلکہ مہینہ بھر ہو گیا ہے کہ بیٹھ کر نماز پڑھتی ہے اور رکوع بھی اشارے سے کرتی
[1] سنن النسائی،کتاب قیام اللیل و تطوع النھار،باب فضل صلاۃ القائم علی صلاۃ القاعد،حدیث:1659۔ سنن ابن ماجہ،کتاب اقامۃ الصلاۃ والسنۃ فیھا،باب صلاۃ القاعد علی النصف من صلاۃ القائم،حدیث:1230۔ مسند احمد بن حنبل 2؍192،حدیث:6808 [2] "كتب له من العمل" کے بجائے "روایت کے الفاظ"كتب له مثل" "كتب له من الاجر مثل" کے الفاظ ملے ہیں۔ شاید کہ شیخ صاحب نے روایت بالمعنی بیان کی ہے۔ واللہ اعلم) دیکھیے:صحیح بخاری،کتاب الجھاد والسیر،باب یکتب للمسافر مثل ما کان یعمل فی الاقامۃ،حدیث 2834۔ مسند احمد بن حنبل 4؍410،حدیث 19694۔ السنن الکبری للبیہقی:3؍374،حدیث:6339۔