کتاب: احکام و مسائل خواتین کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 205
چودہ دن تک آتے رہے اور یہ پاک نہ ہو سکی اور پھر اس کے بعد اسے سیاہ یا زرد سا خون آنے لگا اور آٹھ دن تک یہی حالت رہی مگر ان دنوں میں وہ روزے رکھتی رہی اور نماز پڑھتی رہی۔سوال یہ ہے کہ کیا اس کے ان آٹھ دنوں کے نماز روزے درست ہیں یا نہیں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ جواب:حیض کے معاملات عورتوں کو بخوبی معلوم ہوتے ہیں اور مردوں کے مقابلہ میں یہ ہی ان امور سے زیادہ آگاہ ہوتی ہیں۔تو اگر یہ عورت جس کے ایام معروف عادت سے بڑھ گئے،جانتی اور سمجھتی ہو کہ یہ واضح طور پر حیض ہی کا خون ہے تو اسے یہی لازم ہے کہ ان دنوں میں توقف کرے اور نماز روزہ نہ کرے۔ہاں اگر مہینے کے اکثر دن اس حالت میں گزرتے ہیں تو یہ استحاضہ ہو گا اور پھر اسے اتنا ہی توقف کرنا ہو گا جتنا کہ اس کی سابقہ معلوم و معروف عادت ہے۔ تو اس قاعدہ کی بنا پر ہم کہتے ہیں کہ طہر کے بعد آٹھ دنوں کے دوران جو تبدیل شدہ خون اسے آتا رہا ہے یہ حیض کا خون نہیں تھا۔اور یہ بعض اوقات زرد،میلے یا کبھی سیاہ رنگ کی آلائش بھی ہو سکتی ہے تو اسے حیض نہیں سمجھا جا سکتا۔اس کے ان دنوں کے روزے اور نمازیں بالکل صحیح اور درست ہیں۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:نماز کا وقت شروع ہو چکا تھا کہ عورت کے ایام شروع ہو گئے۔اس کا کیا حکم ہے؟ اور کیا ایام حیض کے دنوں کی نمازوں کی قضا دینی ہوتی ہے؟ جواب:اگر نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد حیض شروع ہوا مثلا سورج ڈھلے آدھا گھنٹہ گزر چکا تھا کہ یہ کیفیت شروع ہو گئی،تو اس کے ذمے ہے کہ ان ایام کے بعد جب طہر شروع ہو اپنی اس نماز کی قضا دے۔کیونکہ نماز کا وقت ہو چکا تھا اور یہ پاک تھی اور فرمان باری تعالیٰ ہے: إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا﴿١٠٣﴾(النساء 4؍103) "بلاشبہ نماز مومنوں پر اپنے وقت پر فرض کی گئی ہے۔" اور اسے ایام حیض کی نمازیں دُہرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک طویل حدیث میں آیا ہے کہ: "أَلَيْسَت إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ " "کیا بھلا ایسے نہیں ہے کہ عورت جب حیض سے ہو تو وہ نہ نماز پڑھتی ہے نہ روزے رکھتی ہے۔"[1] اور اہل علم کا اجماع ہے کہ عورتوں کو اپنی نمازوں کو دہرانے کی قطعا ضرورت نہیں ہے جو اس سے ایام حیض میں فوت ہو گئی ہوں۔
[1] صحیح بخاری،کتاب الحیض،باب ترک الحائض الصوم،حدیث 304۔ صحیح مسلم:کتاب الایمان،باب بیان نقصان الایمان بنقص الطاعات،حدیث:80